دین سے دوری اورشامت اعمال، امت مسلمہ مخلص حکمرانوں سے محروم رہے ، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ دین سے دوری اور شامت اعمال امت مسلمہ مخلص حکمرانوں سے محروم ہے،دنیا میں اسلامی انقلاب کیلئے مسلمانوں کو اجتماعی اعمال پر توجہ اور سنت نبوی ۖکو فروغ دینا ہوگا۔

مغربی کلچر ،نت نئے فیشن اور فتنے موجودہ معاشرتی برائیوں میں اضافے کے بدترین اسباب ہیں مسلمانوں کی کامیابی کا رازنیک اعمال اتباع سنت میں ہے ۔بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں نئے آنے والے طلبہ واساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اسلامی تعلیمات میں استاد کو شفیق اور روحانی والد کا درجہ دیا گیاہے۔

کیونکہ والدین کے بعدا ساتذہ کا معاشرے کو درست سمت چلانے میں اہم کردار ہوتاہے اور استاد کیلئے لازم ہے کہ وہ ہر بچے کو اپنا بچہ سمجھ کر تعلیم وتربیت کرے ، انہو ں نے مزید کہا کہ معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں کے خاتمہ کیلئے اساتذہ کو اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اس وقت مسلم نسل نو دین سے دور ی کے باعث تباہی کے دھانے پہنچ گئی ہے ، انہوں نے کہاکہ پوری اسلامی دنیا اس وقت دگرگوں حالات کا شکارہے ہر روز نت نئے فیشن اور فتنے معاشرتی زوال کا سبب بن رہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ منشیات کااستعمال ،نماز و ں میں سستی ، قرآن سے دوری ، غیبت ، چوری ، زنا، رشوت خوری سمیت دیگر امراض روحانی مسلم معاشروں کو دمک کی طرح کھوکھلا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نوجوان سنت نبوی کو فروغ دیکر معاشرے میں پھیلی برائیوں کا خاتمہ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ بیرونی فیشن کی بجائے سنت نبوی ۖ اور فتنوں میں پڑھنے کے بجائے دین پر عمل کرنا ہوگااور ہمیں سوچنا ہوگاکہ کہ دنیامیں ڈیڑھ ارب کی تعدا دکے باوجود مسلمان ہر جگہ ظلم وستم کا شکار ہیں۔

دعائیں قبول نہیں ہورہی ہے کیونکہ ہمارے اعمال کمزور ہیں ورنہ حضور کے زمانے میں صحابہ کرام کو کوئی مشکل یا کوئی ضرورت پیش آتی تو وہ فوری دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ کے حضور مانگتے اور انہیں مل جاتاتھا ،انہوںنے کہاکہ اجتماعی طور پر بداعمالی کے باعث امت مسلمہ کے حکمران بے حس ہوچکے ہیں ،انہوںنے کہاکہ دین سے دوری اور شامت اعمال کے باعث آج ہم مغلوب اور مظلوم ہیں حسد ، کینہ ، بغض اور غیبت جیسے مہلک معاشرتی امراض کے باعث صبر وبرداشت کا مادہ ختم ہوچکاہے جس کے نتیجے میں بے راہ روی بات بات جھگڑے ،تنازعات اور قتل وغارتگری کا بازار گرم ہوجاتاہے۔