نتائج میں بے ضابطگی میٹرک بورڈ کی نا اہلی کا نتیجہ ہے۔ محمد یوسف

karachi

karachi

کراچی: جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی ضلع وسطی محمد یوسف نے میٹرک نتائج میں سنگین بے ضابطگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میٹرک بورڈ عملے کی نااہلی کے باعث 45 ہزار سے زائد طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے جبکہ طلبہ اور والدین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں ، 45 ہزار سے زائد طلبہ کے نتائج میں بے ضابطگیوں نے میٹرک بورڈ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔

ایسی صورتحال میں بھی میٹرک بورڈ عملے کی نا اہلی کے باعث مارکس شیٹ کے اجراء سے قبل فیل ہونے والے طلبہ پر اسکروٹنی کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے جبکہ بورڈ آفس کی حدود میں پندرہ سے بیس ہزار روپے کے عوض طلبہ کو پاس کروانے کا دعویٰ کرنے والوں کا کام بھی عروج پر ہے جن کیخلاف انتظامیہ کوئی ایکشن نہیں لے رہی۔

انتظامیہ کی جانب سے عملے کی نا اہلی کا ملبہ طلبہ پر گرانا اور اسکروٹنی کے نام پر کمائی کسی صورت درست نہیں۔ ہر سال ہی امتحانات سے قبل اور نتائج کے بعد میٹرک بورڈ انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کو تنگ کرنے کا عمل شروع کر دیا جاتا ہے ۔ میٹرک بورڈ انتظامیہ میں تعلیم دشمنوں کی نشاندہی اور کاروائی اب ضروری ہوچکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر تعلیم اورچیئرمین بورڈ نے اس تمام بد انتظامی اور کرپشن پر اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں اور طلبہ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔مستقبل کے معماروں کے ساتھ ناروا سلوک کی بھر پور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی 45 ہزار سے زائد طلبہ کے ساتھ کھڑی ہے اور انھیں انصاف دلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی ضلع وسطی محمد یوسف نے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ نتائج میں سنگین بے ضابطگیوں کی شفاف عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور واقعے کے ذمہ داروں کو فوری برطرف کرکے طلبہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔