درست فیصلے کے ذریعے ضلع ملیر کو پاکستان پیپلز پارٹی کا گڑھ بنایا جا سکتا ہے۔ الحاج خیر ولی

PPP

PPP

کراچی: ضلع ملیر کے جیالے اور عوام پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ملیر کے سنیئر رہنمائوں کے آگے سوالیہ نشان بن گئے اور مختلف سوالات کے انبار لگا دیئے بلدیاتی انتخابات کے اس اہم موقع پر جہاں ملک بھر سمیت ضلع ملیر کے چاروں صوبائی حلقے کے چپے چپے سے جئے بھٹو کی آواز آتی تھی آج شکایات کے انبار لگ گئے ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ملیر کے نائب صدر الحاج خیر ولی نے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہاکہ ضلع ملیر کے چاروں صوبائی حلقوں میں شکایات کی بھر مار اور جیالے کارکنوں سمیت سنیئر رہنمائوں کی ناراضگی کی اہم وجہ اندورنی معاملات اور ضلع ملیر کے ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز کے فیصلے فرد واحد اختر عارفانی کے اوطاق میں کئے جاتے ہیں۔

جبکہ ضلع ملیر میں ترقیاتی کاموں پر کوئی توجہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی ضلع ملیر کے جیالے کارکنان اور سنیئر رہنمائوں سے اس بارے میں کوئی صلح مشورہ کرنے کی ذحمت کی گئی الحاج خیر ولی نے کہاکہ ضلع ملیر میں پارٹی امور سے صوبائی و مرکزی قیادت کی عدم توجہی پی ایس 130سے تعلق رکھنے والے ضلع ملیر کے صدر راجہ عبدالرزاق ،انفارمیشن سیکریٹری ضلع ملیر امیر عباس ،سابقہ چیئر مین ذکواة و عشر کمیٹی اور موجودہ وائس چیئر مین واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور ضلع ملیر کے جنرل سیکریٹری ساجد جوکھیو ،پی ایس 127سے تعلق رکھنے والے ضلع ملیر کے سنیئر نائب صدر سلمان مراد ،پی ایس 127کے صدر نعمان مراد جو کہ بلدیاتی انتخابات میں ضلع کونسل کے اُمیدوار بھی ہیں۔

عہد وں کی اس بندر بانٹ کی وجہ سے نہ صر ف کارکنان بلکہ سنیئر اور نظریاتی ورکرز کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے جس کا سلسلہ اب تک جاری ہے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت خصوصاً صوبائی قیادت سے اپیل کی ہے کہ ضلع ملیر میں پارٹی عہدوں اور ترقیاتی فنڈز کو ضلع ملیر میں قائم چاروں صوبائی حلقوں میں بر ابری کی بنیا د پر تقسیم کیا جائے تاکہ کارکنان کی مایوسی کا خاتمہ کرکے ضلع ملیر کو پاکستان پیپلز پارٹی مضبوط گڑھ بنا یا جا سکے۔