درست وقت آنے پر پاکستان واپس جاؤں گا: پرویز مشرف

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

واشنگٹن (جیوڈیسک) پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف آجکل امریکہ میں ہیں اور حال ہی میں سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو گردش کرتی رہی جس میں وہ اپنی اہلیہ صہبا مشرف کے ساتھ شادی کی تقریب میں ڈانس کر رہے ہیں (یہ بفلو نیویارک میں صہبا مشرف کی بھانجی کی شادی کی تقریب تھی)۔اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ان کے ناقدین نے یہ سوال اٹھائے آیا انہیں واقعی کمر کی تکلیف ہے یا یہ صرف پاکستان سے نکلنے کا بہانہ تھا۔

مشرف نے کہا کہ ’’میری کمر میں تکلیف ہے، لیکن ایسی بات نہیں کہ میں چل پھر نہیں سکتا۔ مجھے ایک میڈیکل پرابلم ہے۔ میری ریڑھ کی ہڈی میں ایک بہت پرانا ہیئرلائین فریکچر ہے، جسے ٹھیک کرنا ہے کیونکہ مستقبل میں اس کے بہت برے اثرات ہو سکتے ہیں اور مجھے اسی کا علاج کروانا ہے‘‘۔

پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کی طرف سے ان کا نام ’اِی سی ایل‘ سے نکالا گیا، جس کے بعد وہ ملک سے باہر آئے۔ مشرف نے کہا کہ درست سیاسی وقت آنے پر، وہ پاکستان واپس جائیں گے۔

اس سوال کے جواب میں آیا وہ ’پی ٹی آئی‘ کے ساتھ ملیں گے، سابق صدر نے کہا کہ ’پی پی پی‘ اور ’پی ایم ایل-این‘ کی ’’باریاں ختم کرنے کے لیے پاکستان میں ایک تیسری سیاسی طاقت کا سامنے آنے ضروری ہے‘‘، جس کے لیے، ’’جو بھی سیاسی طاقتیں مل جائیں، اچھا ہے‘‘۔ چونکہ عمران خان اکیلے تبدیلی لانے میں ناکام رہے ہیں اس لیے انہیں چاہیئے کہ وہ ایک جیسے خیالات رکھنے والی پارٹیوں کو ساتھ ملائیں تو ہی تبدیلی آسکتی ہے۔

مشرف نے کہا کہ وہ ’ایم کیو ایم‘ کی قیادت نہیں سنبھالیں گے، کیونکہ ایم کیو ایم، بقول ان کے، ’’ایک لسانی جماعت ہے‘‘ اور وہ ماضی میں پورے ملک کے صدر رہے ہیں۔

12 مئی کے واقعات میں کراچی کے نو منتخب میئر وسیم اختر کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بارے میں سوال پر، پرویز مشرف نے کہا ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں کہ ایم کیو ایم (جو اس وقت مشرف حکومت کی اتحادی تھی) معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو کراچی میں آنے سے روکنے کی کوشش کر رہی تھی؛ ’’نہ ہی میں نے انہیں ایسا کرنے کے لیے کوئی حکم دیا تھا‘‘۔

سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ پرویز الہی کا یہ بیان ’’جھوٹا ہے کہ میں نے انہیں چیف جسٹس کو لاہور میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کا کہا تھا‘‘۔