چھت پر چراغ رکھتا ہوں جھنڈا لگاتا ہوں

چھت پر چراغ رکھتا ہوں جھنڈا لگاتا ہوں
چودہ اگست بچپنے جیسا مناتا ہوں

پہلے تو آب حمد سے ہوتا ہوں با وضو
پھر منظروں میں نعت کے غُنچَے کھلاتا ہوں

ٹھوکر پہ لے کے موج ِ بلا گھومتا ہوں میں
کشتی کے اپنی جب کبھی لنگر اٹھاتا ہوں

تیرے جہاں میں دل نہیں لگتا کہیں مرا
میں گُھوم پھر کے اپنے وطن لَوٹ جاتا ہوں

لفظوں میں آفتاب چمکتے ہیں وصل کے
میں فصل ِ شعر ہجر کی شَب سے اُگاتا ہوں

میرے نقوش پا سے نکلتے ہیں راستے
میں منزل مراد بھی خود ہی بناتا ہوں

Pakistani Flag

Pakistani Flag

تحریر : احمد رضا راجا