حکمران سچ بولیں اور قوم کو سچ بتائیں

Ruler

Ruler

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
آج حکمران اپنی حکومت چلانے اور بچانے کے چکرمیں قوم کو جھو ٹ پر مبنی دلفریب اور دلکش خوابوں اور نعروں میں بہلانے اور اُلجھانے کی ڈرامہ بازیاں چھوڑیں اور قوم کے سامنے سچ بولیں اور سچ سچ بتائیں کہ پچھلے تین سالوں میں حکومت نے مُلک کے غریب اور متوسط طبقے کی حقیقی ترقی اور خوشحالی کے لئے کیا کیا ہے؟؟ آج عوامی ضروریات کی جانب غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے اورعوام کو ریلیف دینے کی خصلت سے عاری حکمران مسلسل جھوٹ پہ جھوٹ بول کر عوام کو اندھیرے میں نہ رکھیں اور وزیراعظم نوازشریف اپنی حکومت کے مہنگائی کم کرنے کے دلکش اور دلفریب سیراب نما اقدامات سے بھی قوم کو آگاہ کریں کہ اُنہوں نے یہ ڈھونگ اور ڈرامہ بازی کیوں اور کِسے خوش کرنے کے لئے رچائی ہے؟؟ کیوں کہ آج نوازحکومت مُلک میں مہنگائی کم کرنے کے جتنے بھی دعوے کررہی ہے اِس کے برعکس مُلک کے غریب اور متوسط طبقے کے وجودکو مسلسل مہنگائی کا نیاطوفان اپنی لپیٹ میں لئے جارہاہے اور حکومت ہے کہ وہ اپنا یہ دعویٰ کرنے سے باز ہی نہیں آرہی ہے کہ اِس نے مُلک میں مہنگائی کے جن کو بوتل میں بندکردیاہے“۔

بہرکیف ،گزشتہ جمعرات 28 اپریل 2016 کی شام کو مانسہرہ میں ہونے والے ایک بڑے عوامی جلسے عام کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے جس طرح کا خطاب کیا اور اپنے اِس خطاب میں بھی وزیراعظم نے جس انداز سے یہ کہا کہ ” پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سفارش مسترد کردی ہے ،ہم نے مہنگائی کے جن کو بوتل میںبند کردیاہے ، مُلک مسائل کی دلدل سے نکل رہاہے ،(ایسا ابھی تک تو کہیں نظرنہیں آرہاہے اور اُلٹا…) 2018تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا(یہ بھی ایک حسین خواب ہے جو حکمران عوام کو دِکھارہے ہیں ابھی حتمی طور پر نہیں کہاجاسکتاہے کہ ایسا ہوپائے گا)،بجلی اڑھائی روپے فی یونٹ سستی کررہے ہیں(وقتی طور پر ورنہ توپھر بجلی کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگے گی)‘ ‘ اپنے سارے خطاب کے دوران اپنے سینے کے راستے حلق اور زبان سے نکلنے والے ایسے بہت سے سیراب نما دعووں اور وعدوں کے ساتھ جتنے بھی دلکش اور دلفریب جملوں کے ساتھ جیسے اعلانات کئے اور مانسہرہ کے غیوراور محبِ وطن پاکستانی عوام کو اپنے جلسہ گاہ (پنڈال) میں جمائے رکھا یہ بھی اِنہی کا ایک حسین کارنامہ ہے جبکہ اپنے اِس جلسےِ عام سے ایک روز قبل یعنی کہ بدھ والے دن اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف ہی کی زیرصدارت وفاقی کا بینہ کا ایک اِنتہائی اہم ترین اجلاس آئندہ مالی سال 2016-17 کے قومی بجٹ کے ابتدائی خدوخال اور آئندہ تین برسوں کے بجٹوں سے متعلق حکمتِ عملی کاجائزہ لینے اور اِس کی منظوری سے متعلق بھی منعقدہوا ۔

Prime Minister Nawaz Sharif

Prime Minister Nawaz Sharif

خبرہے کہ یہاں بھی وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے دی جانے والی خصوصی ہدایات پرمُلک کے غریب اور متوسط طبقے کومہنگائی کی صورت میں ریلیف دینے اورمہنگائی سے پسے طبقے کی دلچسپیوں کے حوالوں سے اقدامات کو حتمی شکل بھی دی گئی ابھی عوام کے کانوں سے مانسہرہ کے جلسے اور بجٹ کابینہ میں ہونے والے وزیراعظم نوازشریف کے دعووں اور وعدوں اور اعلانات اورفیصلوں کی بازگشت ختم بھی نہ ہونے پائی تھی کہ یکدم سے جمعہ 29اپریل 2016کو مُلک کے بیشترنجی ٹی وی چینلز پر یہ خبریں چل گئیں کہ رمضان المبار ک سے قبل ہی غریب اور متوسط طبقے کے لئے روزمرہ استعمال کے پرچون آئٹمز (اجناس خوردونوش) جن میں دال، چینی ، تیل ، گھی ، چاول اور سفید و کالاچناشامل ہے اِن کی قیمتوں میں یکمشت آسمان کی بلندیوں تک اضافہ کردیاگیاہے یہ خبرمُلک کے غریب اور متوسط طبقے کے اوسان پر بجلی بن کر گری ہے جس سے مُلک کے غریب اور متوسط طبقے کا دماغ سُن ہو (بِہنّا)گیا اور دل کی دھڑنکیں اپنی رفتار بھول گئیں ۔

تاہم یہ کتنے تعجب اور حیرت کی بات ہے کہ ایک روز قبل جمعرات 28اپریل 2016کو مانسہرہ کے جس بڑے عوامیِ جلسے عام میں وزیراعظم نوازشریف نے اپنی مخصوص انداز سے لہک لہک کر مہنگائی کے جس جن کو بوتل میں بند کرنے کا بہت بڑادعویٰ کیا تھااِس کے ایک روز بعد ہی” مہنگائی کا جن“ وزیراعظم کے تمام دعووں اور وعدوں کوچکناچورکرتے ہوئے بوتل توڑ کر باہر نکل گیاہے یوں آج وہ ساری قوم کو مہنگائی سے تنگ اور پریشان کرنے کے لئے مُلک بھر میں دندناتاپھررہاہے،اوروزیراعظم نوازشریف اور اِن کی حکومت بے بس نظرآرہی ہے۔

اَب اِ س پر قوم یہ سوچ رہی ہے کہ جب وزیراعظم اپنے دعوے کے باوجود بھی مہنگائی کے جن کو دیر تک قابو میں نہ رکھ سکے تووہ بھلامسٹر سونامی المعروف عمران خان اور اپوزیشن کی جانب سے یکم مئی سے پاناما پیپر ز لیکس سے متعلق اپنے خلاف شروع کی جانے والی تحاریک اور ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو کیسے قابو اور روک پائیں گے ؟؟آج یہ وہ سوال ہے جو قوم اپنے وزیراعظم نوازشریف اور اِن کے اردگرد منڈلاتے اِن کی کچن کابینہ کے اراکین سے کررہی ہے اور اِس کا فوری جواب بھی چاہتی ہے۔

Pakistan

Pakistan

جبکہ آج اِس سے انکار نہیںکہ ہماری موجودہ حکومت اور وزیراعظم پاکستان محترم المقام عزت مآب جناب میاں محمدنوازشریف مُلک سے مہنگائی کے جن کو قابو کرنے میں بُری طرح سے ناکام ہوگئے ہیں اُن کے مُلک کے غریب اور متوسط طبقے کو مہنگائی سے نجات دلانے کے تمام دعوے اور وعدے اور اعلانات سب ریت کا ڈھیر ثابت ہوئے ہیں،آج یہ بھی کھلی حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت میں مُلک کا غریب اور متوسط طبقہ توبیچارہ پہلے ہی بڑے گائے، بکرے اور مچھلی اور مرغی کا مہنگاگوشت کھانے سے محروم تھاآج یقینی طور پر یہ غریب اور متوسط طبقہ نوازحکومت میں مہنگی دالیں کھانے سے بھی رہ گیاہے،کیا یہ حکومت کی مُلک کے غریب اور متوسط طبقے پر اِنسانیت سُوز مظالم کے مترادف نہیں ہے کہ آج مُلک کے یوٹیلیٹی اسٹوروں پردالوں کی قیمت میں یکمشت 4روپے سے 40روپے تک فی کلوگرام اضافہ کردیاگیاہے خبرہے کہ سب سے زیادہ اضافہ سفیدچنے کی قیمت میںہواہے جو 40روپے اضافے کے بعد155روپے فی کلوہوگیاہے اور کالاچنابھی 30روپے فی کلومہنگاکردیاگیاہے مسورکی دال13روپے،چنے کی دال30روپے، دال ماش 275سے بڑھ کر280روپے فی کلو گرام ہوگئی ہے اور اِسی طرح تیل اور گھی اور چینی کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں اور جیسے جیسے رمضان المبارک کے ایام قریب آتے جائیںگے اِن کی قیمتوں میں مزید پَر لگتے چلے جانے کی قوی اُمیدیں ہیں اورتب تک اِن کی قیمتیں آسمان کی بلندیوں کو چھورہی ہوں گے“ ۔

اَب ایسے میں راقم الحرف کااپنے بزنس مائنڈ اور خودکو ہردلعزیز گرداننے والے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو بس ایک یہی مشورہ ہے کہ رمضان المبار ک سے قبل وزیراعظم کو یہ کرناچاہئے کہ وہ پھرکسی جِن وِن کو بوتل میں بند کرنے کے بجائے وہ حقیقی معنوں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اورحق وسچ کی بنیاد پر سب سے پہلے تو مُلک بھر میں منافع خوروں کے خلاف رینجرز اور فوج کی زیرنگرانی آپریشن کا اعلان کریں اور اِنہیں گردنوں سے پکڑ کرجیلوںمیںبندکردیںکیونکہ مہنگائی کے اصل جن بھی یہی لوگ ہوتے ہیں اور درحقیقت یہی مہنگائی کے ذمہ دار ہیں آج جب یقینی طور پر اِن منافع خوروں مہنگائی کے جنوںکے خلاف آپریشن ہوگاتو پھر یہ اِسی طرح خودبخود قابو میں بھی آجائیں گے ،ورنہ وزیراعظم نوازشریف صاحب، آپ اپنے اجلاسوں اور عوامی جلسے عام اور میڈیامیں بیٹھ کر مہنگا ئی کا جن قابومیںکرنے کے لاکھ دعوے اور وعدے اور اعلانات فیصلے کرتے رہیں مہنگائی کا جن ون کوئی قابومیں نہیں آئے گا جب تک کہ آپ خود سنجیدگی سے مہنگائی کے جن کوبوتل کے بجائے جیل میں بند کرنے کے عملی اقدامات نہیں کرتے کوئی مہنگائی کا جن ون کنٹرول میں نہیں آنے والاہے توپھروزیراعظم صاحب ، آپ بہت جلد مُلک بھر کے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن شروع کررہے ہیں ناں۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com