روسی سفیر کا قتل مسلمانوں کے نقطہ اضطراب کے عروج کی علامت ہے، شاہ اویس نورانی

Karachi

Karachi

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما و مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا میں جاری قتل عام اور فسادات امریکی ایماء ا پر ہورہے ہیں ، کفر کی یلغار روکنے کے لئے امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا۔

ایران اور اس کے حریفوں نے آپس کی جنگ میں لاکھوں بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگے ہیں، اگر روس بشار الاسد کی مدد نہ کرتا تو شام میں امن قائم ہوچکا ہوتا، ایسی کیا وجواہات ہیں جس کی وجہ سے نیٹو کی چالیس ممالک کی فوج اس وقت ملک شام میں مظالم ڈھا رہی ہے،روس اور امریکہ کی فوجیں بھی شام میں ملوث ہیں،اسلامی دنیا میں کالے اور سفید بلاک کے حصول کے لئے ایران اور اس کے حڑیف مغربی سامراج کی مدد لے رہے ہیں،او آئی سی اور عرب لیگ فقط ٹھیٹر ہائوس کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

حالات اور واقعات کی نوعیت کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے، اسلامی سلطنت کا مرکز ختم ہوتا جا رہا ہے، ایسے میں امت مسلمہ ترکی کی طرف دیکھ رہی ہے، مگر ترک حکومت کو اسلام دشمن عناصر سے اپنے آپ کو بچانا ہوگا، روس لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے،دنیا بھر میں جاری ظلم اپنی حد سے گزر چکا ہے، ایسے حالات میں اللہ عزوجل کی جانب سے عذاب نہ اترے تو پھر کیا ہو، مذہبی جماعتوں کو بلا تفریق شام کے قتل عام میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرنا ہوگا اور غلط کو غلط کہنا ہی ہوگا۔

جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کی انتخابی کمیٹی سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما و مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ روسی سفیر کا قتل مسلمانوں کے نقطہ اضطراب کے عروج کی علامت ہے، جو کچھ بھی ہوا عمل رد عمل کے نتیجے میں ہوا، شام کے کمسن اور معصوم بچوں سمیت چھ لاکھ سے زائدبے قصور مسلمانوں کے قتل کے نتیجے میں اگر روسی صدر کو بھی قتل کردیا جاتا تو حیرت نہ ہوتی، سی پیک میں روس کی شرکت شام میں جاری جنگ سے علیحدگی سے مشروط کردی جائے اگر روس کو اپنے سفیر کا دکھ ہے تو چھ لاکھ شہید شامیوں کے نمائندے ہم ہیں،جو کچھ ترکی میں ہوا ایسا کسی بھی ملک میں ہوسکتا ہے۔

شام میں جاری فسادات پر کوئی بھی انسان چپ نہیں رہ سکتاہے،انسانیت کے ٹھیکیداروں نے انسانیت کو زندہ درگور کردیا ہے،قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی نے اکابرین کے ساتھ مل کر جس مقصد کے لئے ملی یکجہتی کونسل بنائی تھی وہ مقصد فوت ہوگیا ہے،شا م میں جاری قتل و غارت گری پر دل خون کے آنسو رہ رہا ہے،ماضی کی طرح ایک بار پھر جہاد پر بیعت کرنے کی ضرورت ہے، اندیشہ ہے کہ حالات مزید خراب سے خراب تر ہوتے جائینگے ،دنیا بھر میں جنگ کے بادل منڈالا رہے ہیں۔

شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت نے ااسلام دشمن اقلیتی بل ابھی تک واپس نہیں لیا ہے، نظرثانی صرف ڈرامہ ہے، احتجاجی تحریک جاری رہے گی ،سیکولر عناصر اور اسلام دشمن قوتوں کے مقاصد پورے نہیں ہونے دینگے۔

شام اور کشمیر میں مظالم بھی ان ہی سیکولر جماعتوں کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے جاری ہیں،اس موقع پر جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کی انتخابی کمیٹی کے اراکین عبدالمجید اسماعیل نورانی، مولانا محمد زبیر صدیقی ہزاروی و دیگر موجود تھے۔

نورانی میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان