روسی سرپرستی والے افغان مذاکرات، امریکہ کی شرکت لازمی: پاکستان

Negotiations

Negotiations

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان پر روس کی سرپرستی میں ہونے والے بین الاقوامی مذاکرات میں امریکہ کو لازمی طور پر شامل کیا جائے، تاکہ اس جنگ میں الجھے ملک میں امن لایا جا سکے، چونکہ اس میں ”امریکہ سب سے بڑا فریق ہے۔

روس اِسی ہفتے (14 اپریل) کو بات چیت کی میزبانی کرنے کا خواہاں ہے، جو نئے کثیر ملکی ”مشاورت” کا وسیع تر مرحلہ ہوگا، جس کا روس نے آغاز کیا ہے، جس کا ہدف افغان سکیورٹی کو فروغ دینے اور حکومتی قیادت میں طالبان کے ساتھ قومی مفاہمت کا ”علاقائی طریقہ کار” وضع کرنا ہے۔

تاہم، امریکی انتظامیہ نے پہلے ہی اجلاس میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے روسی عزائم اور مقاصد پر سوال اٹھائے ہیں۔

ماسکو بات چیت سے قبل ایک مقامی ٹیلی ویژن اسٹیشن سے گفتگو کرتے ہوئے، پاکستانی وزیر اعظم کے امور خارجہ کے مشیر طارق فاطمی نے تقریباً یہ بات تسلیم کی کہ کثیر ملکی مشن کے عمل میں تب تک کامیابی نہیں ہو سکتی جب تک امریکہ اس میں شامل نہ ہو۔

فاطمی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”اُن (امریکہ) کی فوجیں (افغانستان میں) موجود ہیں، جہاں اُس نے ایک ٹرلین ڈالر لگائے ہیں، وہ سب سے بڑا فریق ہے، اُن کے سینکڑوں فوجی ہلاک ہوچکے ہیں، وہاں اُس کے مفادات ہیں۔