صاحبزادہ ولید احمد شرقپوری سمیت اکابرین علماء اہل سنت کو رہا کیا جائے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ جو کچھ لاہور میں ہو رہا ہے وہ انسانیت سوز سلوک اس بات کی غمازی کر رہا ہے کہ پنجاب حکومت معاملے کو سلجھانا نہیں چاہتی ہے، ہم بارہا اس معاملے پر سنجیدگی اور مفاہمت سے پیش آرہے ہیں۔

غازی ممتاز قادری کے کیس کو شرعی عدالت میں منتقل کرنے کا مطالبہ آئینی اور جمہوری ہے، ہم ملک دشمن عناصر کی طرح نہ تو پارلیمنٹ پر حملہ آور ہیں اور نہ کراچی میں زبردستی کے دھرنے کرنے والے لوگ ہیں، ہمارے ساتھ جو عوام آئی ہے وہ کسی سیکٹر کے کارکن کے خوف سے نہیں بلکہ رسول اللہ ۖ کے عشق کا حق ادا کرنے کے لئے لبیک کہتے ہوئے آئی ہے، ہمارے اکابرین کسی کنٹینر میں پیک ہو کر سیاسی کھیل نہیں کھیل رہے ہیں۔

ہم مسلسل اعلیٰ عدلیہ اور حکومت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں کہ برائے مہربانی معاملے کو مزید نہ الجھایا جائے، ناموس رسالتۖ کے نازک مسئلے پرچھیڑ چھاڑ حکومت کے لئے مزید مشکلیں کھڑی کریگی، جمعیت علماء پاکستان اور عوام اہل سنت کسی بھی صورت حالات سے گھبرانے والے نہیں ہیں، مسلسل تاخیر ہونے کی صورت میں ہم ملک گیر دھرنوں کی کال دے سکتے ہیں، ہم نے پہلے بھی ملک گیر تحریکوں میں اہم کردار ادا کیا اور وقت پڑنے پر اب بھی 80 کی دہائی والا کردار ادا کرینگے۔

انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی سے مدینہ منورہ سے بذریعہ ٹیلی فونک گفتگو میںجمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے انجمن طلبہ اسلام کے طلبہ پر غیر انسانی زدو کوب اور جمعیت علماء پاکستان کے رہنمائوں و کارکنان کی لاہور میں گرفتاری کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی ہنما صاحبزادہ ولید احمد شرقپوری سمیت اکابرین علماء اہل سنت کو رہا کیا جائے۔

ہمارا مطالبہ آئینی و جمہوری ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے ملک دشمن عناصر کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے مگر پر امن احتجاج اور اپنے حق کے مطالبہ کرنے والے پر امن علماء کرام کو گرفتار کیا جاتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ اے ٹی آئی لاہور کے ناظم مستنصر نورانی کو کوتوالی میں بے رحمی سے زد وکوب کیا گیا، طلبہ پر اس شدت کا ظلم عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام جمعیت علماء پاکستان کی طلبہ جماعت ہے، طلبہ جماعت میں عمومی طور پر پندرہ سے پچیس سال کے نوجوان ہوتے ہیں۔

لاہور میں پولیس نے ان طلبہ پر بدترین تشدد کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی، نہ صرف انسانی حقوق بلکہ دہشت گردی کا مظاہرہ بھی کیا، جمعیت علماء پاکستان اس جنونی اور غیر مہذب حرکات کی پرزور مذمت کرتی ہے، مرکزی صدر محمد زبیر ہزاروی سے طلبہ کے نام ایک پیغا م میں انہوں نے کہا کہ 31جنوری کے دن آرام باغ پارک کراچی میںانجمن طلبہ اسلام کے صوبائی میلاد مصطفیۖ طلبہ کنونشن میں بھرپور شرکت کرینگے۔