سلام بحضور امام عالی مقامؓ

سلام آپ ؓ پہ اے حضرتِ امامِ حسینؓ
زمانہ کرتاہے یوں مدحتِ امامِ حسینؓ
حبیبِ داورِ ﷺ کُل اُن کےؓ جب ثنا خواں ہیں
بیاں کیسے ہوں پھر عظمتِ امامِ حسینؓ
اٹھا تھا آپؓ کا ہر اِک قدم صداقت میں
لعین سمجھے نہیں حکمتِ امامِ حسینؓ
انہیں بتایا کہ باز آو قتلِ ناحق سے
ہے دشمنوں پہ بھی تو رحمتِ امامِ حسینؓ
زمانہ آج بھی آنسو بہا رہا غم میں
بُھلا نہ پایا غم ِ لذتِ امامِ حسینؓ
بروزِ حشر وہ دامن میں ہونگے اُن کےؓ ضرور
ہے جس کے دل میں یہاں عزتِ امامِ حسینؓ
ہزاروں سال ہوئے آپؓ کی شہادت کو
ہے آج چاروں طرف شہرتِ امامِ حسینؓ
قرآن پا ک ذرا پڑھ کے غور سے دیکھو
خدانے کی ہے بیاں نذہتِ امامِ حسینؓ
جوابی حملہ کیا سینکڑوں مرے دشمن
اُنہوں نے دیکھی نہ تھی طاقتِ امامِ حسینؓ
جلیں گے نار میں جاکر وہ سب یزید کے ساتھ
ہے جن کے دل میں یہاں نفرتِ امامِ حسینؓ
نہ جانے کب وہ بلائیں گے کربلا میں مجھے
رُلا رہی ہے بہت فرقتِ امامِ حسینؓ
کچھ ایسے بھی ہیں جو کرتے ہیں جان ودل صدقے
ہے اُن کے دل میں بسی اُلفتِ امامِ حسینؓ
حسین ؓ سبطِ نبی ﷺ اور اُمتی اعظم
نصیب اِس کو بھی ہے نسبتِ امامِ حسینؓ

Ashura of Muharram

Ashura of Muharram

کلام : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.comِ