بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کراچی میں قائم 2 لینڈ فل سائیڈز کے ٹھیکداروں کی 16 کروڑکی ناہندہ نکلی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کراچی میں قائم 2 لینڈ فل سائیڈز کے ٹھیکداروں کی 16 کروڑکی ناہندہ نکلی۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے عدم آدائیگی پر ٹھیکداروں نے کام بند کر دیا جسکی وجہ سے بلدیہ وسطی کی صفائی مہم روکنے کیساتھ شہر کچرا گھر میں تبدیل ہونے کاخطرہ پیدا ہو گیا۔ٹ ھیکداروں کی جانب سے لینڈ فل سائیڈ پر کام بند کرنے کی وجہ سے شہر کی 6ڈی ایم سیز اور بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر سے اُٹھایا جانے والا کچرا لینڈفل سائیڈ کے قریب سڑکوںپر ڈالنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے جام چاکرو اور اس کے اطراف آبادیوں میں کچرے کا انبار لگتا جارہا ہے جس کہ وجہ س آبادیوں میں مہلک امراض پھوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔

گزشتہ روز جام چاکرو اور اطراف کی آبادیوں کے مکینوںنے احتجاج کرتے ہوئے لینڈ فل سائیڈ کے اظراف شاہراہوں پر کچرا پھینکنے والے ٹرکوں پر شدید پتھرائر کرکے ٹرکوںکو بھگا دیا۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر کے 2ڈمپنگ گرائونڈجام چاکرو اور گوند پاس کے ٹھیکداروںکر 16کروڑ کے بقایا جات ادا نہیں کر رہی ہے۔

عدم آدائیگی پر ٹھیکداروں نے لینڈفل سائیڈ پر تمام کام بند کر دیا تھا جس کے باعث کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی گاڑیاںشہر سے اُٹھایا جانے والاکچرا لینڈ فل سائیڈ کے اطراف کی شاہراہوں پر پھنیکنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے اطراف کی آبادیوں میں تعفن اُٹھنا شروع ہوگیا عوامی زندگی اجیرن اور مہلک امراض پھوٹنے کے خدشے کے پیش نظرعلاقہ مکین سراپا احتجاج بن گئے اور کچرا لینڈ فل سائیڈ کی اطراف کی شاہراہوں پرکچرا پھنکنے والی گاڑیوں پر پتھرائو کردیاجام چاکرو اور اطراف آبادیوں کے مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات جام خان شورو سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔