سعودی مفتی اعظم نے جنگجو تنظیم داعش کو اسرائیلی فوج کا حصہ قرار دے دیا

Mufti Azam

Mufti Azam

ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے مفتی اعظم نے داعش کی سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے لوگ اسلام کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ درحقیقت یہ اسرائیلی فوج کا حصہ ہیں۔

مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ کا کہنا تھا کہ داعش کے لوگ اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں اس لیے انہیں اسلام کے ماننے والے تصورنہ کیا جائے۔ داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی آڈیو پیغام میں اسرائیلی فوج کو دھکمی پر مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف ان کی دھمکی جھوٹ اور فریب ہے یہ لوگ دراصل اسرائیلی فوج کا حصہ ہی ہیں اور ان ہی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک آڈیو پیغام میں داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین ان کی سرزمین نہیں ہے بلکہ یہ زمین جلد تمہار قبرستان بنے گی جب کہ رواں سال اکتوبر میں ہی ایک ایرانی اخبار نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ داعش کے ساتھ لڑتے ہوئے اسرائیلی فوجی کو بھی پکڑا گیا ہے اور ایرانی باسیج پیرا ملٹری فوج کے سربراہ نے بھی دعوی کیا تھا کہ داعش کی سرگرمیوں کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔