سطح سمندر بڑھتی رہی تو 35 سال بعد کراچی ڈوب جائیگا

sealevel

sealevel

اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے سمندرکی سطح بلندہونے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے تجویزپیش کی ہے کہ کراچی کو ڈوبنے سے بچانے کیلیے بین الاقوامی ماہرین پرمشتمل کانفرنس بلائی جائے۔

کمیٹی اجلاس کوقومی ادارہ برائے اوشینو گرافی کی حالیہ رپورٹ پر بریف کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سمندرکی سطح میں سالانہ ایک اعشاریہ دوملی میٹرکی شرح سے اضافہ ہورہا ہے اور اگر یہی رفتارجاری رہی تو آئندہ ایک صدی کے دوران سمندرکی سطح میں اضافہ کی شرح نہ صرف دگنی ہوجائیگی بلکہ آئندہ 35 سے 45 برسوں کے درمیان کراچی کے ساحلی علاقوں کے ڈوبنے کاخطرہ بھی
ہوسکتا ہے،کمیٹی نے اسلام آبادمیں کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر پر شدید تشویش کااظہارکیا اورکمیٹی نے تجویزدی کہ دارالحکومت میں پلاسٹک کے تھیلے بنانے پرپابندی لگائی جائے جبکہ دھواںدینے والے گاڑیوں کوزیادہ سے زیادہ جرمانہ عائدکرنیکی ہدایت کردی۔

کمیٹی کااجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرمیرمحمد یوسف بدینی کی زیرصدارت ہوا،وفاقی سیکریٹری موسمی تبدیلی سیدابو عاکف نے بتایاکہ عوام میں موسمیاتی تبدیلی اوراس کے ماحولیات پرپڑنے والے اثرات بارے موثرشعوراجاگرکرنے سے متعلق وزارت نے اہم اقدامات کیے ہیںجس کے تحت یونیورسٹیوںاورتعلیمی نصاب میں اسکوشامل کرایا جا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باعث وزارت نے وہ کردارادا نہیں کیاجواسکوکرناچاہئے تھا جس پرسینیٹرمشاہدحسین سیدنے کہا کہ وزارت بہتری کیلئے تجاویزمرتب کرے۔

پارلیمنٹ مددکیلیے تیارہے،قائمہ کمیٹی نے اسلام آبادشکر پڑیاںمیں نیاکرکٹ اسٹیڈیم بنانے کی تجویزمستردکرتے ہوئے راولپنڈی میںقائم کرکٹ اسٹیڈیم میںکرکٹ کے میچزمنعقدکرانے کی ہدایت کردی تاکہ اسلام آباد کی خوبصورتی برقراررہے اورجنگلات اورماحولیات کانقصان بھی نہ ہو،کمیٹی نے سی ڈی اے کونارنگی اورمقامی درخت لگانے کی ہدایت کردی۔ادھرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی نے حیدرآبادکراچی ایم نائن موٹروے منصوبے سے ملحقہ سروس روڈزکی تعمیرنہ ہونے پرشدید برہمی کااظہارکیاہے جس پر فرنٹیئرورکس آرگنائزیشن نے سڑکوں کی جلد تکمیل کی یقین دہانی کرادی۔