ایس ای سی پی کا فراڈ کرنیوالے بروکروں کیخلاف کارروائی کا اعلان

Secp

Secp

کراچی (جیوڈیسک) سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن نے کہا ہے کہ وہ کلائنٹ کی رقوم یا شیئر لے کر بھاگ جانے والے اسٹاک بروکروں کے خلاف پوری قوت استعمال کرے گا۔

منگل کے روز ایس ای سی پی کا اجلاس ہوا جس میں لاہور کے اسٹاک بروکر ایم آر سیکیورٹیز کی جانب سے اپنا کاروبار اچانک بند کرنے سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا۔

حال ہی میں کمیشن نے اس بروکریج ہاؤس کی انسپکشن بھی کی تھی اور اسے اپنا پچھلا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد اس بروکریج ہاؤس کا مالک مظہر رفیق غائب ہو گیا۔

ایس ای سی پی نے اس بروکریج ہاؤس کا سارا ڈیٹا تحویل میں لے لیا ہے۔ ایس ای سی پی کے مطابق سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے اہل کاروں سے بھی بازپرس ہوگی۔

ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ شیئر مارکیٹ کے بعض سرمایہ کاروں نے ایس ای سی پی کی ہدایات پر توجہ نہیں دی اور بدلہ فائنانسنگ میں کام کیا۔

سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سرمایہ کارواں کے ساتھ فراڈ کے مرتکب بروکر ایم آر سیکورٹیز کے خلاف تحقیقات پیر کے روز مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایس ای سی پی کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ایس ای سی پی اور پی ایس ایکس مل کر فیصلہ کن قدم اٹھائیں گے۔

چیئرمین ایس ای سی پی نے پی ایس ایکس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز پرواضح کیا کہ سرمایہ کاروں کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے، اسٹاک بروکروں کی جانب سے مارکیٹ کو بدنام کرنے والی ایسی حرکتیں قطعاً برداشت نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پی ایس ایکس اگر اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تواعلیٰ ترین ریگولیٹر کی حیثیت سے ایس ای سی پی سخت قدم اٹھانے سے گریز نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، انہوں نے اسٹاک بروکروں کے آڈیٹروں کی جانب سے خطرے کی نشاندہی نہ کرسکنے پربھی شدیدمایوسی ظاہر کی۔

چیئرمین ایس ای سی پی نے پی ایس ایکس کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کہ تمام متاثرین کو فوری طور پر اخبارات کے ذریعے مطلع کیا جائے نیز انہیں اپنے دعوے دائر کرنے کے طریقِ کار کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے۔

دریں اثنا ایس ای سی پی کی ٹیم متعلقہ بروکر کے لاہور، ساہیوال، ملتان اور بہاولپور میں واقع دفاتر کا ڈیٹا اکٹھاکر رہی ہے۔