دل کو بے سائباں نہیں کتے

دل کو بے سائباں نہیں کتے
یوں سفر رائیگاں نہیں کرتے
روح سے اشنا ہوئے جب ہم
جسم کی بات پھر کہاں کرتے ہیں
درد دل میں چھپا کر رکھتے ہیں
ہم تو آہ و فغاں نہیں کرتے
زیب تن کر کے دل پہ یادوں کو
کرب ان کا بیاں نہیں کرتے
زندگی راس کب کسے آئی
اس پہ جاگماں نہیں کرتے
صبر دل پر رہے ہیں ہم نازاں
ضبط اپنا عیاں نہیں کرتے
شاز احساس مر گیا شاید
چپ کو اب ہم بیاں نہیں کرتے

Poetry

Poetry

تحریر: شاز ملک