سلیکٹر و کوچ ایک پیج پرنہ آ سکے، عرفان پر متضاد بیان

Irfan

Irfan

لاہور (جیوڈیسک) قومی کرکٹ چیف سلیکٹر اور کوچ ’’ایک پیج ‘‘ پر نہ آ سکے، محمد عرفان کے معاملے میں دونوںکی باتوں میں تضاد سامنے آگیا، وقار یونس کاکہنا ہے کہ طویل قامت پیسر نظرانداز نہیں ہوئے بلکہ ان پر بوجھ کم کیاگیا ہے، ہارون رشید نے کہا کہ عرفان کو ڈراپ کیا،ہم اچھی فارم کے حامل عمر گل کو آزمانا چاہتے ہیں۔

ہارون رشید اور وقار یونس کے تعلقات مثالی نہیں رہے، گذشتہ دنوں انھوں نے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ دیا تھا مگر ٹیم کا اعلان ہوتے ہی یہ بات واضح ہو گئی کہ دونوں ’’ایک پیج‘‘پر موجود نہیں ہیں، طویل قد کی بدولت بھارت میں شیڈول ورلڈکپ کیلیے اہم ہتھیار تصور کیے جانے والے محمد عرفان کو حیران کن طور پر دورہ نیوزی لینڈ میں صرف ون ڈے کھیلنے کا اہل سمجھا گیا،حالانکہ وہ فٹنس کی وجہ سے ٹی ٹوئنٹی میچز میں 4 اوورز کیلیے ہی زیادہ موزوں ہیں۔

چیف سلیکٹر ہارون رشید نے اسکواڈز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محمد عرفان فٹ ہیں، انھیں کسی قسم کے مسائل نہیں لیکن ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ڈراپ کردیا گیا، مختصر فارمیٹ میں ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے جو کھیل کے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھا سکیں، عمرگل اچھی فارم میں ہیں،انھیں آزمائیں گے،طویل قامت پیسر تو پہلے ہی آزمودہ ہیں۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا کہ دونوں اسکواڈز متوازن اور باہمی مشاورت سے تشکیل دیے گئے ہیں، محمد عرفان کو نظر انداز نہیں کیا بلکہ گذشتہ کچھ عرصے سے موجود بولنگ کا بوجھ کم کیا ہے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ محمد عامر کوڈومیسٹک کرکٹ اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اچھی کارکردگی پر ٹیم میں شامل کیا گیا، عمر گل کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل موقع دینا ضروری تھا، کوچ نے تسلیم کیا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں لیگ اسپنر یاسر شاہ کی کمی شدت سے محسوس ہوگی۔