سینیٹ میں مستقبل مارکیٹ ترمیمی بل 2015ء متفقہ طور پر منظور

Senate Bill

Senate Bill

اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ نے مستقبل مارکیٹ ترمیمی بل 2015 ءمتفقہ طور پر منظور کرلیا۔ چیئرمین سینیٹ نے سیکریٹری دفاعی پیداوار کو متبادل وزیر کو توجہ دلاؤ نوٹس پر بریف نہ کرنے کی وجہ سے استحقاق کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایات کردیں۔

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے مستقبل مارکیٹ ترمیمی بل 2015 پیش کیا جس پر اپوزیشن نے نا مخالفت کی اور نہ ہی کوئی ترامیم پیش کیں، رائے شماری کے بعد بل منظور کرلیا گیا۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے سری لنکا کو جے ایف 17 جہازوں کی فروخت کے مجوزہ معاہدے کی منسوخی پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا تو وزیردفاعی پیداوار موجود نہ تھے۔

چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ جواب دینا وفاقی کابینہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اجلاس میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں بھی پیش کی گئیں،سینیٹ کو بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ائرپورٹ کی تعمیر پر 51 ارب 22 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں ، مزید 30 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ نیو اسلام آباد ائر پورٹ دسمبر 2016 تک مکمل کر لیا جائے گا۔وزارت کیڈ نے بتایا کہ زیرو پوائنٹ سے جی ٹی روڈ تک سگنل فری اسلام آباد ایکسپریس وے کے لیے 21 ارب 48 کروڑ 90 لاکھ روپے کا پی سی ون منظور کیا گیا ہے، 6 انٹر چینجز تعمیر ہوں گے ، منصوبہ جون 2017 تک مکمل ہو گا۔

وزیر انچارج ہوا بازی ڈویژن نے بتایا کہ پی آئی اے نے تیل کی قیمتیں کم ہونے کے بعد بزنس کلاس پر 15 فیصد اور اکانومی کلاس پر 30 فیصد تک کرئے کم کیے۔

وزارت تجارت نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کے تحت یورپی ممالک کو پاکستانی برآمدات میں سالانہ 1 ارب 32 کروڑ ڈالرز کا اضافہ ہوا۔