شاہ محمد اویس نورانی صدیقی کا کراچی پریس کلب پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب

karachi

karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ مدینے شریف اور عرب شہر قاطف پر حملہ عین رمضان کی آخری رات میں ہونا ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، گزشتہ سالوں میں حج اور دیگر اہم ایام میں بھی حجاز مقدس کے حالات خراب کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔

حجاز مقدس بلخصوص مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ سے مسلمانوں کی عشقیہ و جذباتی وابستگی ہے، مدینے اور مکہ کے امن خراب کرنے والوں کو امت مسلمہ کسی صورت نہیں معاف کر سکتی ہے،رات کی تاریکی میں شہر رسول ۖ کے خلاف سازش کرنے والے عناصر یہ سمجھتے ہیں کہ دنیا ان کے ناپاک چہروں کو نہیں دیکھ سکے گی، ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان اور ترکی سے فوج بلا کر خصوص حفاظتی منصوبہ ترتیب دیا جائے ، حرمین میں خودکش دھماکے کی جسارت کا مطلب واضح ہے کہ اس وقت حجاز مقدس میں سازش عناصر پوری طرح منظم ہیں اور اس طرح کی کاروائیاں مستقبل میں بھی ہو سکتی ہیں۔

حرمین کی حفاظت کا معاملہ صرف سعودی حکومت سے مخصوص نہیں ہے بلکہ یہ امت مسلمہ کی غیرت ایمانی کا معاملہ ہے اور اسلامک ورلڈ کے تمام ممالک کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، مدینہ منورہ اور عرب شہر قاطف میں گزشتہ رات کئے گئے خود کش حملوں پر کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس ک دوران اظہارخیال کر تے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ پوری کائنات کے مرکزعقیدت و ایمانیات مدینہ منورہ میں خودکش دھماکہ ناپاک غیر انسانی وشیطانی عمل اور تاریخ کی سیاہ ترین گستاخانہ جسارت ہے، جسکی مذمت کے لئے انسانی کلام میں انتہائی سخت سے سخت ترین مذمتی الفاظ بھی نا کافی ہیں، اس حملے کی جسارت سے امت مسلمہ کی روح گھائل ہوئی ہے، امت کے ہر فرد کی نبض مدینے منورہ کے امن و سکون سے مختص ہے۔

خودکش دھماکے سے امت مسلہ کے دل چاک ہوگیا ہے، پاکستان اور ترکی کو چاہیے کہ اولین ترجیح دیتے ہوئے اپنی فوجیں حرمین مقدس کی حفاظت کے لئے مخصوص کرتے ہوئے فوج کے ڈویژن حجاز کی سرزمین پر بھیجیں، اگر سعودی سرحدوں پر امریکی فوجیں بیرک بنا کر ٹھہر سکتی ہیں تو پھر اسلامی فوج کے دستے بھی موجود رہنے چاہیں، مدینہ منورہ اور قاطف شہر میں خود کش دھماکے کے خلاف کراچی پریس کلب پرجمعیت علماء پاکستا ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ اویس نورانی صدیقی نے دیگر رہنمائوں محمد مستقیم نورانی، وزیر رہبر، محمد امین نورانی، عبدالمجید اسماعیل نورانی، مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاروی، انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی، سیف الاسلام، بابر مصطفائی کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ثابت ہوا کہ یزیدکے پیروکار آج بھی رسول اللہ کے شہر اور دین کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔

حملے کی نزاکت کو پوری طرح سمجھنے کی ضرورت ہے، دنیا کے تمام مسلمان اس وقت حملے پر مشتعل ہیں، اسلامی ممالک کے بہترین افسران کی ٹیم بنا کرمدینے شریف اور قطیف خود کش حملے کی اعلیٰ سطح پربلا تفریق تفتیش کی جائے اور ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے۔