شیخوپورہ کی خبریں 8/10/2016

Sheikhupura

Sheikhupura

شیخوپورہ (ڈاکٹر ایم ایچ بابر سے) سنہرے مستقبل کے خواہاں نوجوان کئی لٹ گئے کئی جان کی بازی ہار گئے تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں انسانی سمگلروں نے غریب گرانوں کے بیروزگار نوجوانوں کو سنہرے مستقبل کے سپنے دکھا کر غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے کے چکر میں کئی خاندانوں کے چراغ گل کر دیئے ۔ان انسانی سمگلروں نے متعدد نوجوانوں کو حوالہ اجل کیا اور سینکڑوں راستوں میں بھتک رہے ہیں اور بہت سے نوجوان مختلف ممالک کی جیلوں میں قید ہیں ۔یورپ جانے کی خواہش دل میں رکھنے والے نوجوانوں کلو تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ کئی کئی دن بھوکا رکھا جاتا ہے اور ایجنٹ والدین سے بھاری رقوم بٹور رہے ہیں ۔حکومت کی طرف سے انسانی سمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات نہ ہونے کے سبب اس مکروہ دھندے میں گزشتہ کئی ماہ سے تیزی آچکی ہے ۔زیادہ تر دیہی علاقہ جات کے نوجوانوں کو اس مکروہ دھندے کے لیئے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جن کی سادہ لوہی کا فائدہ اٹھا کر یہ ایجنٹ لوگ انہیں زمینی راستوں سے ترکی ،جرمن ، اٹلی اور دیگر یورپی ممالک میں اچھا روزگار دلوانے کے چکر میں گروپس کی شکل میں خشکی اور سمندری راستوں سے لے جاتے ہیں ۔اس دوران مختلف ممالک کے بارڈر کراس کرتے ہوئے کئی نوجوان مختلف ملکوں کی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں فائرنگ میں لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کئی راستے ہی میں بیمار ہو کر یا پانی میں ڈوب کر بھی ہلاک ہو چکے ہیں ۔گزشتہ دنوں شیخوپورہ کے نواحی گائوں داموآنہ کے تین نوجوانوں ابوبکر اقبال ،بلال اور انیس کو بھی ایران میں غیر قانونی طور داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے بارڈر پر ہی گرفتار ہو کر گھر پہنچ گئے ۔ جبکہ ترکی سے گرفتار ہو کر واپس آنے نوجوان وحید نے اپنی داستان سناتے ہوئے کہا کہ مختلف ایجنٹ زمینی راستوں سے جرمن پہنچانے کے آٹھ لاکھ روپیاور ترکی کے چار لاکھ وصول کرتے ہیں ۔چالیس چالیس افراد پر مشتمل گروپس تشکیل دیئے جاتے ہیں جن میں پاکستان کے علاوہ بنگلہ دیش ، بھارت اور افغانستان کے نوجوان شامل ہوتے ہیں ۔پاکستانی نوجوانوں کو اپنے ساتھ کسی قسم کے دستاویزات رکھنے کی اجازت نہیں ہوتیصرف پندرہ سے بیس ہزار کیشاور صرف ایک جوڑا سوٹ رکھنے دیئے جاتے ہیں ۔ اس نے بتایا کہ پنجاب سے جانے والے نوجوانوں کو کوئٹہ صدابہار اڈہ پر ایک ہوٹل میں ٹھہرایا جاتا ہے پھر وہاں سے بائی روڈ دارالبدین لے جا کر بوقت فجر ایک ویران جگہ پر اتار دیا جاتا ہے جہاں سڑک کی دوسری جانب بڑی گاڑیاں پہلے سے ہی موجود ہوتی ہیں جو نوجوانوں کو ٹولیوں کی صورت میں پاک ایران سرحد پار کروتی ہیں ۔ ایران میں داخل ہونے کے بعد ان نوجوانوں کو پہاڑوں میں چھوڑ دیا جاتا ہے جہاں ایرانی ان نوجوانوں سے ہزار تمن لے کر انہیں پینے کے لیئے پانی مہیا کرتے ہیں مگر ایجنٹوں کی طرف سے انہیں کھانے کے لئے کچھ نہیں دیا جاتا بلکہ وہ انہی پہاڑوں میں ایرانیوں سے ناقص اور غیر معیاری اشیاء لے کر کھانے پر مجبور ہوتے ہیں اور بسا اوقات تو انہیں کئی کئی روز کھانے کے لئے کچھ بھی نہیں ملتا جس کی وجہ سے نوجوان چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتے اور بعض دفعہ ایجنٹ خود انہیں موت کی وادی میں دھکیل دیتے ہیں اس کے بعد ایرانی سرحدوں سے انہیں عراق میں داخل کیا جاتا ہے اور عراق سے ہی چار مختلف راستوں کے ذریعے ترکی میں داخل ہوتے ہیں ان چار راستوں میں بارڈر،دریا اور پہاڑی راستے شامل ہیں سب سے خطرناک راستہ مارکو پہاڑی کا ہے جہاں بارہ سے چودہ گھنٹے مسلسل دشوار گزار اور تھکا دینے والی مسافت کے بعدترکی میں داخل ہوتے ہیں اس مارکو پہاڑی پر سینکڑوں انسانی ڈھانچے پڑے ہوئے ہیں ۔زندہ بچ جانے والے نوجوان جب ترکی پہنچ جاتے ہیں تو پھر انہیں گاڑیوں میں بٹھا کر ایک ویران مکان میں لے جا کر بند کر دیا جاتا ہے اور پھر انکی گھروں میں بات کروا کر پاکستان میں موجود ایجنٹ لاکھوں روپے وصول کر لیتے ہیں ۔اور ادھر آنکھوں میں اپنا روشن کل لئے نوجوان ترقی میں ذلیل و خوار ہوتے رہتے ہیں روزگار انہیں ملتا نہیں اور ادھر والدین ان کی جدائی میں اپنا برا حال کر بیٹھتے ہیں ۔ بعض اوقات رقم نہ ملنے کی صورت میں ان نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے یہاں تک کہ ہاتھ اور پائوں کے ناخن تک نکال دئے جاتے ہیں ۔ ترقی سے لوٹ کر اانے والے نوجوان وحید نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے کی خواہش ذہن میں رکھنے والے اپنے پاکستانی بھائیوں سے یہی کہوں گا کہ وہ ہر گز ایسا کبھی نہ کریں بلکہ قانونی طور پر ہی بیرون ممالک جانے کی کوشش کریں ۔ اور حکومت پاکستان بھی اس صورتحال سے سختی سے نمٹنے کی سعی کرے اور ایسے عناصر کا قلع قمع کرے جو انسانی سمگلنگ کے مکروہ دھندے میں ملوث ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شیخوپورہ (ڈاکٹر ایم ایچ بابر سے) ای ڈی او ہیلتھ شیخوپورہ ڈاکٹر سیدہ زاہدہ سرور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب صحت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور خطیر رقوم صرف کر رہی ہے ہماری بھی حتی المقدور کوشش ہے کہ مریضوں کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں تا کہ وہ عطائیت کی بھینٹ چڑھنے کی بجائے سرکاری اسپتالوں کا رخ کریں اور کوالیفائیڈ ڈاکٹروں سے اپنا علاج کروائیں ۔انہوں نے آر ایچ سی نارنگ منڈی کا معائنہ کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہر سرکاری اسپتال کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا تا کہ عوام الناس کو کسی قسم کی شکائت کا موقع ہی نہ ملے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیخوپورہ (دانیال منصور سے) مسلم لیگ (ن ) جب بھی اقتدار میں آتی ہے تو سیاسی مخالفین کی کردار کشی کرنا اپنا فرض اولین سمجھتی ہے جبکہ حلیفوں پر نوازشات کی بھرمار کر دیتی ہے اپنے ذاتی اور سیاسی مخالفین کو دشمن کا ایجنٹاور قومی مفاداتسے روگردانی کا مجرم قرار دینے میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے جبکہ حقیقی دشمنوں کے حوالے سے مسلم لیگ (ن ) فراخدلی کا مظاہرہ کرتی ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سٹی صدر سید ندیم عباس کاظمی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے مزید کہا کہ بیرسٹر اعتزاز احسن پر حکومتی وزرا کیطرف سے الزامات لگانے پر سخت ردعملدیتے ہوئے کہا کہ ایک محب وطن اور جمہوریت پسند شخصیت کی امانت و دیانتاور حب الوطنی کومشکوک ٹھہرانے والوں کو بھارت کا فرستادہ کلبھوشن یادیو رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود دکھائی کیوں نہیں دے رہا اور وہ ان کی چاند ماری کا ہدف کیوں نہیں بن رہا ، پارلیمنٹ میں یہ ایشو زیر بحث کبھی کیوں نہیں لایا گیا ۔حلانکہ اعتزاز احسن نے درست کہا ہے کہ اگر کوئی شخص بھارت کے ہاتھ لگتا تو نریندر مودی اسے پنجرے میں بند کر کے امریکہ ،روس ،چائینہ ،لندن اور پیرس لے جاتے اس کی شکل دکھا کر وہاں کے حکمرانوں کو پاکستان کی دخل اندازی کا ثبوت پیش کرتے اور اقوام متحدہ سے پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دینے کا مطالبہ ہوتا مگر ہمارے حکمران مودی کی محبت میں قومی معاملات کو بھی پس پشت ڈال رہے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شیخوپورہ (دانیال منصور سے) قدرتی آفات سے بچائو کے لئے ہر شہر ی کو تیار رہنا چا ہئے تا کہ زیادہ نقصان ہونے سے روکا جا سکے ۔ان خیالات کا اظہار اے ڈی سی رائو ریاض اعجاز نے قدرتی آفات سے بچائو کے قومی دن کے حوالے سے ڈسڑکٹ ضلع کونسل ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر اے سی سٹی شبیر حسین بٹ،ای ڈی او ایجوکیشن عبدالمتین،ڈی او انفارمیشن پون سنگھ اروڑا،ڈی او سول ڈیفنس محمد اصغر،ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر 1122محمد اعظم بھٹی،ٹی ایم او فدا امیر،ایڈمن آفیسر جاوید چوہان،ڈی او کالجز چوہدری تنویر ورک، الیاس گجر کے علاوہ اساتذہ کرام اور طلباء اور طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سول ڈیفنس کے اصولوں کو اپنا کر نہ صرف اپنی جان کی حفاظت کر نی چاہیے بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی بچایا جا سکتا ہے۔ قدرتی آفات سے بچائو کے لئے بے حد ضروری ہے کہ ہم بچائو کی تدابیر خود بھی سیکھیں بلکہ اپنے بچوں کو بھی سکھائیں۔سیمینار کے اختتام پر 1122 کے اہلکاروں نے ناگہانی آفات سے نپٹنے کے حوالے سے زخمیوں کو فرسٹ ایڈ سہولیات فراہمی کی مشق کر کے دکھائی اور حاضرین کو طبی مشقوں سے آگا ہ کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیخوپورہ (دانیال منصور سے )کیپٹن (ر) شامیر اقبال نے بطور اسسٹنٹ کمشنر صفدر آباداپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے قبل ازیں وہ تحصیل لیاقت پو میں بطور اے سی اپنے فرائض انجام دے رہے تھے گذشتہ روز صفدرآباد میں انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کی حثیت سے اپنے فرائض سر انجام دینا شروع کر دئے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔