سندھ میں ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کی خدمات واپس کرنے سے متعلق رپورٹ طلب

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں سندھ میں افسران کو ڈیپوٹیشن پر تعینات کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری سروسز سندھ نے ڈیپوٹیشن پر افسران تعینات کرنے پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی۔

دونوں افسران نے عدالت کو ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کی خدمات انکے متعلقہ اداروں کے سپرد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے باوجود لوگوں کو کیوں ڈیپوٹیشن پر لگایا جا رہا ہے۔

یہ توہین عدالت ہے، سندھ میں افسران ابھی بھی ڈیپوٹیشن پر کام کر رہے ہیں، چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن نے کہا کہ ریکارڈ کا جائزہ لینے کیلئے عدالت مہلت دے۔

عدالت نے ایک ماہ میں ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کی خدمات واپس کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔