موجودہ صورتحال میں عالم اسلام کی مشکلات کا حل اتحاد میں مضمر ہے ؛آئی ایس او پاکستان

Sodia Bomber Attacks

Sodia Bomber Attacks

کراچی: امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے لاہور میں تنظیم کے مرکزی دفتر میں صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران عراق اور سعودیہ عرب میں حالیہ واقعات کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ جس تکفیری سوچ کی آبیاری کر کے سعودی عرب نے دنیا بھر میں دہشت گردی کو فروغ دیا ہے آج اسی سوچ کے پروردہ سعودیہ کے اندر خود کاروائیوں میں سرگرم ہو گئے ہیں ۔سعودیہ میں مسجد نبوی کے قریب دھماکہ اور شیعہ مساجد پر حملوں کا تسلسل تکفیری دہشت گردوں اور سعودی حکومت کی مشترکہ سازشوں کا نتیجہ ہے۔

سعودی حکومت نے شیعہ اکثریتی علاقوں میں داعش اور دوسرے تکفیری گروہوں کا کھلی چھوٹ دے رکھی ہے تاکہ وہ مکتب تشیع کے خلاف سعودی حکومت کے عزائم کو عملی شکل دے سکیں انہوں نے کہا حجاز کے شہنشاہ بیت اللہ اورمسجد نبوی کے تقدس کو پامال نہ کریں سرفراز نقوی نے تکفیری فکر کو تمام اسلامی ممالک، مشرق وسطی اور افریقہ کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تکفیری عناصر نے عالم اسلام کو نشانہ بنا کر اسرائیل کو تحفظ بخشا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہا پسندانہ سوچ درحقیقت اسرائیل کی حامی سوچ ہے، جسے اسرائیل، امریکہ اور اس کے حامی ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مخالف عناصر اسلام کے امن و سلامتی کے پیغام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، داعش اور دیگر اسلام دشمن طاقتیں اسلام کے حقیقی چہرہ کو مسخ کرنے کے درپے ہیں، جس میں وہ ناکام ٹھہریں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ واضح رہے کہ ان تمام دہشت گرد گروہوں کا تعلق اسی طبقہ سے ہے جن کو آل سعود، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔

سرفراز نقوی نے ایک سوال کے جواب میں حالیہ واقعات کو اسلام کے جاذب اور متاثر کن چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن عناصر ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے مسلمانوں کے درمیان انتشار پیدا کرکے اور مسلمانوں کو باہمی جنگ و جدل میں مشغول کر کے ان کے وسائل کو تباہ کرنا، دنیا میں مسلمانوں کو رسوا کرنا چاہتے ہیںمت مسلمہ کے مسائل کی بڑی وجہ باہمی ناچاکی ہے۔

دشمن یہ چاہتا ہے کہ امت تقسیم رہے اور وہ اپنی سازشی کارروائیوں میں ملوث رہے ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام متحد ہو کیونکہ ان تکفیری طاقتوں اور استعماری گماشتوں کا مقابلہ صرف عالم اسلام کی وحدت سے کیا جاسکتا ہے، ہم اگر متحد ہو کر بصیرت اور دشمن شناسی کی مشترکہ پالیسی اپناتے ہوئے اپنے مشترکہ دشمن کو شناخت کریں، جو عالم اسلام اور پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم صرف وحدت سے اپنے دشمن کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور ان کے ناپاک ارادوں کو بھی ناکام و نامراد کرسکتے ہیں۔۔سعودی حکومت کو چاہیے کہ اس طرح کے واقعات کے سدباب کے لیے مسلکی تعصب سے بالاتر ہو کر اقدامات کرے اور دہشت گردی کے مرتکب افراد کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔