نیند کی کمی 40 سال سے زائد افراد کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے

Sleeping Man

Sleeping Man

لندن (جیوڈیسک) کئی سروے اور مطالعات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ 40 سال سے زائد افراد میں نیند کی کمی ان کی زندگی کو بری طرح متاثر کرتی ہے اور 12 فیصد افراد میں قبل ازوقت موت کا شکار ہو سکتے ہیں۔

وزارتِ صحت برطانیہ نے ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت 40 سے 60 سال تک کے افراد کو مناسب نیند کی ترغیت دی گئی ہے اور اس کے تحت پریس اور آن لائن خصوصی آگہی مہم چلائی جارہی ہے تاکہ لوگ بہتر زندگی گزار سکیں اور جان لیوا بیماریوں سے بچ سکیں۔

ماہرین کے مطابق صحت کی پالیسیاں بناتے وقت بچوں اور جوانوں کے مسائل پر خاص توجہ دی جاتی ہے جب کہ عمررسیدہ افراد کو نظر انداز کردیا جاتا ہے، اگرچہ سگریٹ نوشی ترک کرنا اور غذا جیسی احتیاط سے بہتری ہوتی ہے لیکن پوری نیند سے عمررسیدہ افراد کے بہت سے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔

برطانیہ میں واروک یونیورسٹی نے بتایا کہ کہ اگر 40 سال سے زائد عمر کے افراد پوری نیند نہیں لیں گے تو وہ ذیابیطس سے لے کر امراضِ قلب تک کا نوالہ بن سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جو افراد 6گھنٹے سے کم وقت کی نیند لیتے ہیں ان کی 12 فیصد تعداد قبل از وقت موت کی شکار ہوسکتی ہے۔

کیونکہ اس سے نہ صرف بدن کے ضروری ہارمون کا توازن بگڑتا ہے بلکہ اس سے جینیاتی تبدیلیاں بھی رونما ہوتی ہیں جو بہت سے امراض کی وجہ بن سکتی ہیں۔ماہرین کے مطابق تیزرفتار زندگی اور الیکٹرانک آلات کی بدولت لوگوں میں نیند کی کمی ہورہی ہے اور وہ کئی امراض کے شکار ہورہےہیں۔