جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف بڑا مظاہرہ، کرپشن کے الزامات

Demonstrate

Demonstrate

جنوبی کوریا (جیوڈیسک) جنوبی کوریا کے استغاثہ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں صدر پارک گیون ہئی نے اپنی اس دوست کے ساتھ ‘ساز باز’ کی جس نے مبینہ طور پر سرکاری امور میں مداخلت کرتے ہوئے اور صدر کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر پیسہ حاصل کیا۔

یہ نہایت مطعون کرنے والا انکشاف اس وقت سامنے آیا جب استغاثہ نے اتوار کو پارک کی ایک دیرینہ دوست چوئی سون سل پر سرکاری امور میں مبینہ مداخلت اور تجارتی کمپنیوں پر دھونس ڈال کر کروڑوں ڈالر اپنی ایک فاؤنڈیشن کے لیے وصول کرنے کے شبہ میں فرد جرم عائد کی ہے۔

استغاثہ صدر پارک سے بھی پوچھ گوچھ کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ایسا آئندہ چند دنوں کے دوران ہو سکتا ہے۔

استغاثہ نے اتوار کو صدر کے دو سابق معاونین پر فرد جرم عائد کی جنہوں نے مبینہ طور پر چوئی سے ساز باز کی۔

جنوبا کوریا میں بدعنوانی کے اس مبینہ اسکینڈل کی وجہ سے صدر پارک سے مستعفی ہونےکے مطالبات میں تیزی آرہی ہے جبکہ ان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے ملک کی جمہوریت کو دھچکا لگا ہے۔

حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والے بہت بڑے احتجاجی مظاہروں کے تناظر میں حزب مخالف کی جماعتوں نے بھی صدر پارک پر اس حوالے سے دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے کہ وہ اقتدارسے الگ ہو جائیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتے کو تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار افراد نے سیئول میں پارک کی مخالفت میں ہونے والے تازہ ترین مظاہرے میں شرکت کی۔

مظاہرین صدارتی محل کی قریبی سڑکوں کی طرف مارچ کرتے ہوئے ” پارک گیون ہئی اقتدار چھوڑ دیں” اور ” پارک گیون ہئی کو گرفتار کیا جائے” کے نعرے بلند کر رہے تھے۔