آئندہ نسلوں کو بچانا ہے تو اپنے دین، اقدار اور اپنی معاشرت کی طرف پلٹنا ہوگا، مقررین

Jamaat e Islami Circle Women

Jamaat e Islami Circle Women

کراچی : جماعت اسلامی حلقہ خواتین ضلع وسطی کے تحت انجمن کمپلیکس سیمینار ہال، نزد سخی حسن چورنگی، نارتھ ناظم آباد بلاک J میں ”ہماری اقدار ہمارا سرمایہ” کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے سجیلہ ابرار، ماہر تعلیم و وائس پرنسپل عثمان پبلک اسکول، فائزہ خلیل، مرکزی صدر ول فورم و ایڈووکیٹ، افشاں نوید، کالم نگار، صدر ویمن و فیملی کمیشن سندھ، عینی شاہنواز، سینئر اسکول ٹیچر، ڈاکٹر عذرا جمال، چائلڈ اسپیشلسٹ، غزالہ ارشد، سینئر رائٹر اور سبین احسن، ہوم اسکولر نے خطاب کیا۔ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اگر ہمیں خود کو اور اپنی آئندہ نسلوں کو مادیت پسندی سے بچانا ہے۔

اگر معاشرے میں حیا کا چلن عام کر نا ہے، اگر رشتوں کے تقدس کو اجاگر کرنا ہے، ٹوٹتے بندھنوں کو اخلاص اور محبت سے مضبوط کرنا ہے، شکستہ گھروں کو ٹوٹنے سے بچانا ہے، نسل نو کی شخصیت کی تعمیر کرنی ہے، بغاوت، نفرت اور انتقام کی جگہ اخوت، احترام اور مودت کے جذبات کو پروان چڑھانا ہے تو ہمیں اپنی پہچان، اپنی اقدار، اپنے دین، اپنی معاشرت کی طرف پلٹنا ہوگا، جس کی بنیاد مادیت نہیں خوفِ خدا ہے۔ ہر جگہ، ہر رشتے، معاشرت کے ہر پہلو سمیت زندگی کے ہر شعبہ میں یہی بنیاد راہ عمل اور زادراہ ہے۔ اسی کو تھام کر پرسکون اور خوش حال زندگی اور مضبوط معاشرہ اور خاندان حاصل کر سکتے ہیں۔ مقررین نے مزید کہا کہ خواتین معاشرے کی تبدیلی میں مرکزی کردار ادا کر سکتی ہیں۔گھروں اور بچوں کی سیرت اور تعمیر عورت کی ذمہ داری ہے۔

اقدار کی منتقلی اور نسلوں کی آبیاری عورت کے ذریعے ہی سر انجام پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ استعماری قوتوں کے ایجنڈے کا ہدف عورت،خاندان اور نوجوان ہیں۔ اسلام نے ہی عورت کو تحفظ اور عزت و وقار کا مقام دیا ہے اور وہی اس کی عزت اور معاشرے کے خیر کا ضامن ہے۔ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے ناظمہ ضلع وسطی ثمینہ قمر نے کہا کہ فحاشی برائیوں کی جڑ ہے اور ہمیں اپنی نسلوں کو اس سے بچانا ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہماری نسلوں پر مغربی ثقافت مسلط کی جا رہی ہے، ہمیں اپنی ثقافت سے مغربی تہذیب کو دور رکھنا ہوگا، میڈیا ہمارے ملک کا ایک اہم جز ہے میڈیا کو اس بے حیائی کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، ہمیں میڈیا کو مثبت طریقے سے اپنے کام کے لئے استعمال کر نا ہے اور اس کے منفی اثرات سے خود بھی اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنا ہے۔