سدھار کے زیر اہتمام انتخابی اصلاحات کے بارے میں سرگرمیوں سے آگاہی کیلئے میڈیا بریفنگ

Election

Election

گجرات : سدھار کے زیر اہتمام انتخابی اصلاحات کے بارے میں سرگرمیوں سے آگاہی کیلئے میڈیا بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے ضلعی کنوینئر علی ابرار جوڑا ‘ افتخار بھٹہ اور بدر احمد نے خطاب کیا۔ پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے ایک ایسا انتخابی نظام انتہائی ضروری ہے جو عوام کے اعتماد پر پورا اترتا ہو۔ مستقبل میں ہونے والے انتخابات کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے موجودہ انتخابی نظام میں جامع اصلاحات کی ضرورت ہے۔ جو پاکستان میں جمہوریت کو مضبوطی سے پروان چڑھنے میں مدد فراہم کر سکے۔

مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں میں پہلے ہی مستقبل کے انتخابات کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے ضروری انتخابی اصلاحات کے خدوخال کے بارے میںاتفاق رائے موجود ہے۔ مئی 2013ء میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد عوام اور نمایاں سیاسی جماعتوں کی طرف سے انتخابی اصلاحات کا مطالبہ شدت سے اُبھر کر سامنے آیا۔ سدھار نے انتخابی اصلاحات کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں با خبر عوامی رائے قائم کرنے کیلئے پنجاب کے پانچ اضلاع ‘ گوجرانوالہ’ گجرات’ حافظ آباد’ سیالکوٹ’ نارووال میں انتخابی اصلاحات کی ایڈووکیسی مہم پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔

اس مہم کو کامیابی سے سر انجام دینے کیلئے ضلعی گروپ برائے انتخابی اصلاحات DERG کی تشکیل کی گئی ہے۔ DERG شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کا یہ عمل مختلف سرگرمیوں کے ذریعے سرانجام دیا گیا۔ جن میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتیں’ اراکین اسمبلی و سینیٹ کے ساتھ میٹنگز’ میڈیا بریفنگز’ پبلک سیمینارز’ فورمز’ دستخطی مہم’ معلومات مواد کی تقسیم اور پراجیکٹ کی اختتامی تقریب شامل ہیں۔ اس سلسلے میں دوسری ضلعی عہدیداران کے ساتھ میٹنگ میں کنوینئر علی ابرار جوڑا ‘ ممبر افتخار احمد بھٹہ’ ساجد راٹھور’ ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر بدر احمد’ اور ڈاکٹر شکیل سرور موجود تھے۔

فافن کی تجاویز کو منتحب اراکین تک پہنچانے کیلئے چوہدری جعفر اقبال ایم این اے’ نوابزادہ مظہر علی خاں ایم این اے’ چوہدری عابد رضا ایم این اے ‘ میجر معین نواز MPA’ حاجی عمران ظفر’ MPA ‘ چوہدری شبیر احمد کوٹلہ MPA’ اور سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں چوہدری سلیم سور جوڑا’ پی ٹی آئی’ سید عظمت شاہ مسلم لیگ (ق) ‘ اور ڈاکٹر زاہد ظہیر پی پی پی اور چوہدری تنویر گوندل سے ملاقاتیں کی گئی اور ان سے انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا اور فافن کا شائع شدہ سفارشاتی ایجنڈا پہنچایا گیا تاکہ وہ متعلقہ حکام ان تجاویز کو پہنچائیں۔