یہ داغِ محبت ہے

یہ داغِ محبت ہے مٹا یا نہیں جا سکتا
دل کے ٹکڑوں کو جلایا نہیں جاسکتا

پھول کانٹوں سے بچھڑ کر مر جاتے ہیں
خوشبو کو پھولوں سے چرایا نہیں جا سکتا

نقص ہوں گے ہزاروں پر آنکھوں سے
نقشِ یار کو ہٹا یا نہیں جاسکتا

عشق نے پہنا ہے جگراتے کا کفن
جنازہ نیند کا اٹھایا نہیں جاسکتا

درد کو لفظوں میں بتانا بہت ہے مشکل
آنکھ کے قطروں کو سجایا نہیں جاسکتا

مرض کتنا بھی ساگر نظر سے اوجھل ہو
طبیب ِ کامل سے چھپایا نہیں جاسکتا

Shakeel Sagar

Shakeel Sagar

تحریر: شکیل ساگر