سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ دے گی قابلِ قبول ہو گا: وزیراعظم نواز شریف

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کا مقصد پاناما لیکس کے معاملے کو سڑکوں پر اچھالنا تھا لیکن پاکستانی عوام نے سڑکوں پر احتجاج کو مسترد کردیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں آچکا ، اس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا، الزام لگانے والے ماضی کی طرح اب بھی شرمندہ ہوں گے ، 2014 میں بھی کمیشن کے فیصلے سے ان کو شرمندہ ہونا پڑا تھا، جو فیصلہ ہو گا قبول کریں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے كہا كہ پاناما لیكس كے حوالے سے ہمارا مؤقف بڑا واضح ہے كہ اس كیس كا فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیئے، میں نے مسلسل كوشش كی اور خود سپریم كورٹ كو كمیشن بنانے كی درخواست كی، پاناما لیكس كے معاملے پر ایك قانون بھی تشكیل دیا اور ایك پارلیمانی كمیٹی بھی تشكیل دی لیكن پارلیمانی كمیٹی سے متعلق ہماری كوششیں ناكام رہیں۔

وزیراعظم نے ملک کی بہتر معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چند دن پہلے آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے صدر پاکستان آئے ، انہوں نے پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا پروگرام الحمد اللہ ختم ہو چکا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے ایک میکرو اکنامک ریفارمز پروگرام مکمل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں مزید محنت کرنی ہے ۔ قوم کے مسائل حل کرنے اور معاشی بہتری کے لئے دن رات کام کرنا ہے۔

اجلاس كے آغاز میں وزیراعظم نواز شریف نے ریاست كی رٹ قائم كرنے میں قانون نافذ كرنے والے اداروں كے كردار كو سراہا جب كہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے مؤثر طور پر نمٹنے پر پولیس اور ایف سی كی كوششوں كی تعریف كی۔ وزیر داخلہ كا كہنا تھا كہ وزیراعظم كی رہنمائی میں اپنا فرض ادا كیا جب كہ پولیس اور ایف سی كے جوانوں نے اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں۔