جوانی تیری

رنگ و خوشبو کی ہے تجسیم جوانی تیری
حرف و اوراق کی تکریم جوانی تیری

سانس رکتی ہے تیرے لمس کی خواہش کرتے
دل کو کر دیتی ہے دونِیم جوانی تیری

ہے تیرے دم سے میرے رنگِ سخن کی شہرت
میرے اشعار کی تفہیم جوانی تیری

تو کہیں بھی ہو میرے خواب سلامت تجھ سے
کیسے ہو سکتی ہے تقسیم جوانی تیری

کوئی دیکھے تو میری چشمِ تصور سے تجھے
اِس قدر باعثِ تعظیم جوانی تیری

ایک قطرہ بھی کم و بیش نہیں ہو سکتا
بزمِ رِنداں کی ہے تنظیم جوانی تیری

Color and fragrant

Color and fragrant

تحریر: ساحل منیر