تلہ گنگ کی خبریں 30/12/2016

Raja Khan and Master Aslam Hussain

Raja Khan and Master Aslam Hussain

تلہ گنگ (عامر نواز اعوان )ایک چوری دوسرا سینہ زوری، سٹی ہسپتال تلہ گنگ میں تعینات سرجن ڈاکٹراحسن بٹ کے ہاتھوں گردہ سے محروم ہونے والی جسیال کی رہائشی دسویں کلاس کی طلبہ نورینہ خالق کے لواحقین نے ڈاکٹر احسن بٹ کا بیان سامنے آتے ہی میڈیا کوا پنا احتجاج ریکارڈ کرا تے ہو ئے بتایا کہ ڈاکٹر اپنی غلطی کو چھپا نے کیلئے ایسے بیان دے رہا ہے تفصیلات کے مطابق گردہ سے محروم ہونے والی جسیال کی رہائشی دسویں کلاس کی طلبہ نورینہ خالق کے لواحقین نے ڈاکٹر احسن بٹ کا بیان سامنے آتے ہی میڈیا کوا پنا احتجاج ریکارڈ کرا یا ۔بچی کے دادا نے میڈیا کو بتا یا کہ آپریشن سے پہلے ہمیں راولپنڈی ریفر نہیں کیا گیا۔ اگر ڈاکٹر سے یہ آپریشن نہیں ہو سکتا تھا تو وہ ہمیں بتاتا ہم راولپنڈی خود لے جا تے ہم نے کو ئی تلہ گنگ میں آپریشن کیلئے کو ئی اصرار نہیں کیا بلکہ ڈاکٹر نے آپریشن کا کہا اورآپریشن سے قبل یا آپریشن کے دوران بھی ہمیں کسی قسم کی صورت حال سے آگا ہ نہیں کیا گیا ۔ صرف خون کابار بار کہا گیاجو کہ ہم نے ان کو بندوبست کر کے دیا اس میں ہم نے کو ئی تاخیر نہیں کی ۔جہاں تک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لمحہ بہ لمحہ انہوں نے ہمیں آگاہ کیا ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔سراسرا پنے جھوٹ کو چھپا نے کیلئے ڈاکٹر ایسے بیان جا ری کر رہا ہے ۔وہاں پر موجود با قی لواحقین نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کرایا ۔ماسٹراسلم حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ اس بچی سے میرا بہت قریب کا رشتہ ہے اور میرے خیال میں ڈاکٹر احسن بٹ کی ہم نا اہلی تسلیم نہیں کرتے بلکہ اس تمام معاملے سے معلوم ہو تا ہے کہ ڈاکٹر احسن بٹ نے یہ سب جان بوجھ کر کیا انہوںنے مزید کہا کہ ڈاکٹر نے جب پتے کا آپریشن کر نا تھا تو گردہ کیوں ضائع کیا جبکہ اس سے پہلے کسی رپورٹ میں یہ بات نہیں بتا ئی گئی کہ گردہ میں مسئلہ ہے یا کو ئی رسولی ہے۔آخری لمحہ تک ڈاکٹر نے پتہ کی پتھری کا آپریشن ہی بتا یا اور اسی سلسلہ میں ہی آپریشن کیا۔ جب پتھری پتہ میں تھی تو پتہ ہی کا آپریشن کیا جا تا ۔پتہ کہاں اور گردہ کہاں۔ڈاکٹر کی یہ تمام کاروائی دہشت گردی کا ایک حصہ ہے ۔لواحقین نے احتجاج ریکارڈ کرا تے ہو ئے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ پنجاب اور ہیلتھ کے اعلیٰ عہدیداران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سرجن ڈاکٹر احسن بٹ کو کڑی سے کڑی سزا دی جا ئے تا کہ وہ مزید انسانی زندگیوں سے نہ کھیل سکے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جا ئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلہ گنگ( عامر نواز اعوان ) گورنمنٹ سٹی ہسپتال تلہ گنگ کے کنسلٹنٹ سرجیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر احسن بٹ نے وضاحتی بیان میں کہا کہ میڈیا میں چند مفاد پرست گمراہ کن خبریں لگا کر دراصل ذاتی مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔گردہ بیچنے کا الزام چند بیمار ذہنوں کی اختراح ہے ۔قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے ۔پی ایم اے ضلع چکوال کی مشاورت سے بہت جلد لیگل نوٹس جاری کئے جائینگے ۔گمراہ کن پراپیگنڈہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا ۔ڈاکٹر احسن بٹ نے بتایا کہ 25اکتوبر 2016کو موضع جسیال کی مریضہ نورین خالق
گورنمنٹ سٹی ہسپتال تلہ گنگ آئیں۔ابتدائی رپورٹس کے بعد انکو راولپنڈی کر ریفر کیا گیا ۔مگر لواحقین کے اصرار پر سٹی ہسپتال میں پتہ کا آپریشن کیا گیا ۔دوران آپریشن معلوم ہوا کہ جگر کے نیچے رسولی ہے اور اس کے اُوپر آنت چپکی ہو ئی ہے ۔یہ معاملہ انتہائی سریس تھا ۔جس پر فوری طور پر لواحقین کو اعتماد میں لیا گیا ۔اور معاملہ کی نزاکت سے آگاہ کیا گیا ۔لواحقین کی اجازت کے بعد آنتوں کو ہٹانے کے بعد رسولی کو نکالنے کی کوشش کی گئی تو بلیڈنگ شروع ہو گئی ۔مریضہ کی جان بچانے کیلئے پوری ٹیم نے تندہی اور جانفشانی سے کام کیا اسی دوران شہر کے معروف سرجن ڈاکٹر جاوید اقبال کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی۔ اللہ پاک کے کرم سے بلیڈنگ روکنے میں کامیابی ہوئی اور اس طرح خطرناک مقام سے مریضہ کی واپسی ہوئی ۔اس ساری صورتحال سے مریضہ کے لواحقین کو لمہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا رہا ۔اس طرح رسولی کو نکال لیا گیا اور مریضہ کی جان بچ گئی ۔پتہ کی سرجری روک دی گئی ۔کیونکہ اس طرح مریضہ کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا ۔بعد ازاں رسولی کو ہم نے خود ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد لیبارٹری بھیجوایا ۔جس کی رپورٹ کے مطابق یہ رسولی دراصل بیمار گردہ تھا جو کہ اپنی جگہ چھوڑ کر جگر کے پیچھے ایک رسولی کی شکل میں موجود تھا ۔الٹر ساونڈ کیلئے بھی ہم نے خود بھیجا تھا ۔لیکن وہاں مریضہ اور اس کے لواحقین نے ساری تفصیلات نہیں بتائیں جس کی وجہ سے ابہام پیدا ہوا ۔اور یہ تصور کر لیا گیا کہ نارمل گردہ نکال دیا گیا ہے ۔ڈاکٹر احسن بٹ اور ڈاکٹرطاہر زمان نیازی ایم ایس سٹی ہسپتال تلہ گنگ نے بتایا کہ معاملہ کی انکوائری اعلیٰ سطح پر شروع ہو چکی ہے بہت جلد دودھ کا دودھ اور پانی کاپانی ہو جائیگا ۔اس ضمن میں پراپیگنڈہ مہم سراسر بے بنیاد اور یکطرفہ ہے ۔مریضہ کے لواحقین کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کیا جاتا رہا ۔اُنہوں نے بتایا کہ مریضہ کے لواحقین انکوائری ٹیم کے سامنے آکر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں ۔تحقیقاتی ٹیم سرجن کے موقف لیکر انصاف کے مطابق فیصلہ کریگے ۔تحقیقاتی رپورٹ جب تک مکمل ہو کر رپورٹ سامنے نہیں آتی اس وقت تک تبصرہ کرنا ہرزہ سرائی کے زمرے میں آتا ہے ۔جس پر قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ایم ایس ڈاکٹر طاہر زمان نیازی کے مطابق گورنمنٹ سٹی ہسپتال تلہ گنگ میں سرجن ڈاکٹر احسن بٹ عرصہ چھ سال سے تعینات ہیں اور تقریبا پانچ سے چھ ہزار کے لگ بھگ آپریشن کر چکے ہیں ۔اور نہایت ایمانداری اور اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر اپنڈکس ،پتہ ،ہر نیاکے پیچیدہ آپریشن کئے ۔وہ شہر کے واحد سرجن ہیں جو اتنے طویل عرصہ سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور آج تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ۔میڈیا مہم کے پیچھے مقاصد کچھ اور ہیں جو انکوائری رپورٹ کے بعد طشت ازبام کر دی جائینگے۔

Talagang Protest

Talagang Protest