تلہار تحصیل میں سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں کی چیخ و پکار بے اثر

Talhar

Talhar

تلہار (نمائندہ) تلہار تحصیل میں سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں کی چیخ و پکار بے اثر، شہر سمیت مضافات میں منشیات کی کھلے عام فروخت جاری، نوجوان نسل کھوکھلی منشیات فروشوں کے پیٹ بڑہ گئے، اسکول جانے والے بچے بھی منشیات کا استعمال کرنے لگے انتظامیہ نے چند پئسوں کی لالچ میں چپ کا روزہ رکھ لیا۔ اسیمبلیوں تک آواز پہنچانے والے عوامی نمائندے اپنی دھن میں مگن شہریوں نے وفاقی سرکار سے مدد کی اپیل کر دی۔

تفصیلات کے مطابق: سندھ کے دیگر علائقوں کی طرح تلہار تحصیل میں بھی نوجوان نسل کیجانب عدم توجہ کی وجہ سے معصوم بچوں کی زندگی بھی دائو پر لگ گئی مضر صحت گٹکے، مین پڑی، شراب، خشک تمباکو گٹکے، چرس ، آفیم سمیت دیگر نشہ آور چیزوں کی کھلے عام فروخت اور استعمال روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے با خبر ذرائع کی اطلاعات کے مطابق شہر میں گٹکے اور شراب کی متعدد فیکٹریاں ہیں جہاں سے تیاری کے بعد بنا کسی خوف کے شہر کی دکانوں، کیبنوں اور سیکڑوں دیہات سمیت دیگر جگہوں پر نشہ آور چیزیں سپلائی ہوتی ہیں جن کیخلاف وقتابہ وقتا سیاسی سماجی تعلیمی اور دینی تنظیموں کے احتجاج کا بھی کسی پر اثر نہیں ہوا اس سلسلے میں سٹی پریس کلب کے آگے بات کرتے نوجوان ایڈوکیٹ شیوک راٹھورنے کہا کہ منشیات نے شہر کا دیوالیہ نکال رکھا ہے لیکن افسوس کہ زمے داران اس اہم مسئلے طرف جھانکنے کی بھی زحمت نہیں کرتے نوجوانوں کے علاوہ معصوم بچے اور خواتین بھی اس بری لعنت میں جکڑ گئے ہیں جس کی وجہ سے سماج میں معاشی اور جانی نقصان ہونے کا خطرہ ہے۔

ڈاکٹر کرمن داس نے بتایا کہ 75فیصد لوگ منشیات کی وجہ سے ہی خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہیں آج کے نوجوان دیکھ کر اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ منشیات نے کس حد تک تباہی برپا کر رکھی ہے نشے کے عادی کو بھوک نہ لگنے کی شکایت رہتی ہے کھوکھلے جسم کی طرح نظر آتے ہیںسماجی رہنما ایوب کنبھار نے کہا کہ منشیات فروشوں کی غریبان میں ہاتھ ڈالنے والا کوئی نہیں نوجوان منشیات کی خاطر غلط راستا اپنا کر جرم کی دنیامیں جا رہے ہیں سماج میں تبدیلی کیلئے نظام بدلنے کی ضرورت ہے انہوں نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ ہمارے نسل کو بچانے کیلئے منشیات کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے اور انتظامیہ کو اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے پر زور دیا جائے۔