ٹیکس چوری و کالے دھن کی بیرون ممالک منتقلی روکنے کے لیے قواعد وضع

FBR

FBR

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنے والے پاکستانیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلیے خود کار معلومات کے تبادلے کے نظام کے لیے رُولز کے مسودہ کو حتمی شکل دیدی ہے جس کی منظوری کے لیے آج (پیر) اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہو گا۔

ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ نظام کے مسودے کی منظوری کے بعد برطانیہ کے ساتھ پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں مزید پیشرفت کی توقع ہے اور اس بارے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے حوالے سے مذاکرات شروع ہوںگے جبکہ پاکستان اور پرطانیہ کے درمیان ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنے والے پاکستانیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے خود کار معلومات کے تبادلہ بارے پائلٹ پروجیکٹ پر پہلے سے ہی اتفاق ہوچکا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے او ای سی ڈی کا ممبر بننے کے بعد برطانیہ کے ساتھ معلومات کے تبادلے کا یہ پہلا پائلٹ پروجیکٹ ہوگا جس کے لیے گزشتہ ماہ(جنوری) او ای سی ڈی کے رہنما ٹر کولن گڈفرائی اور برطانیہ کی ٹیکس اتھارٹی ریونیو اینڈ کسٹمزیوکے مسٹر جان سمیت دیگر حکام پر مشتمل اعلی سطح کی ٹیم پاکستان کا دورہ مکمل کرکے جاچکی ہے اور او ای سی ڈی کے ممبر ملک کے تحت برطانیہ کے ساتھ الیکٹرانیکلی معلومات کے تبادلے کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کے لیے درکار ضروری اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کرچکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ(جنوری)میں آنے والی او ای سی ڈی کے رہنما ٹر کولن گڈفرائی اور برطانیہ کی ٹیکس اتھارٹی کے مسٹر جان سمیت دیگر حکام پر مشتمل اعلی سطح کی مذکورہ ٹیم کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے معلومات کے الیکٹرانیکلی نظام متعارف کروانے کے لیے بینکوں اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات کی فراہمی کو لازمی قرار دینے کے لیے مجوزہ رُولز کا مسودہ تیار کرکے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بھجوایا جاچکا ہے اور توقع ہے کہ جلد رولز کو حتمی شکل دے کرنوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ آج (پیر) ہونے والا اجلاس اسی کا فالو اپ ہے جس میں معلومات کے الیکٹرانیکلی نظام متعارف کروانے کے لیے بینکوں اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات کی فراہمی کو لازمی قرار دینے کیلیے مجوزہ رولز کے مسودے کی منظوری دینے کا جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان رُولز میں شق 165 بی کے تحت تمام اداروں کیلیے معلومات کی فراہمی کے قواعدو ضوابط وضع کیے جارہے ہیں اور عدم تعاون پر جرمانوں سمیت دیگر سزائیں بھی متعارف کروائی جا چکی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے او ای سی ڈی کے ممبر ملک ہونے کے ناطے یو کے ساتھ الیکٹرانیکلی معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پروجیکٹ کو رواؓں سال کے دوران حتمی شکل دے کر ایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے اور اس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت او ای سی ڈی کے ممبر ملک کے طور پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ستمبر 2018 میں پہلی معلومات کا تبادلہ ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ بطور او ای سی ڈی ممبر ملک پاکستان پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد او سی ڈی کے دیگر ممبر ممالک کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے ایم او یوز کرے گا اور تمام ممبر ممالک کے ساتھ معلومات کا تبادلہ شروع ہوجائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنیوالے پاکستانیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلیے خود کار معلومات کے تبادلے کے نظام کیلیے رُولز کے مجوزہ مسودے اور کثیر الطرفہ کنونشن کے تحت برطانیہ کے تعاون سے پائلٹ پروجیکٹ کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت بھی اعلی سطح کا اجلاس ہوچکا ہے جس میں ملٹی لیٹرل کنونشن کے تحت معلومات کے تبادلے سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ہے اور آج (پیر) ہونے والا اجلاس بھی بہت اہمیت کا حامل ہے جس میں رُولز کے مسودے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے اور اگر مسودے کی منظوری ہوجاتی ہے تو توقع ہے آئندہ ہفتے ہی ان رُولز کے اطلاق کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوجائے گا جو کہ ایک اہم پیشرفت ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے اجلاس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، اسٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے اعلی حکام شرکت کریں گے۔