ٹیکسلا کی خبریں 30/10/2016

Taxila News

Taxila News

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) ڈاکٹر خالد محمد العطیہ وزیر دفاع قطر کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستان آرڈننس فیکٹریز کا دورہ کیا۔قطر کے سفیر بھی وفد کے ہمراہ تھے۔ پی او ایف آمد پر لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات، ہلال امتیاز (ملٹری ) چیئرمین پی او ایف بورڈ نے وفد کا استقبال کیا اورپی اوایف ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر پی او ایف بورڈ ممبران اور سینئر سول و ملٹری افسران سے متعارف کرایا۔ چیئر مین پی او ایف بورڈ نے اپنے استقبالیہ کلمات میں وفد کو بتایا کہ پی او ایف کا بنیادی مینڈیٹ پاکستان کی مسلح افواج کو اسلحہ و گولہ بارود کی فراہمی ہے اور پی او ایف اپنی مسلح افواج کی اسلحہ و گولہ بارود کی سو فیصد ضروریات پوری کرنے کے بعد اپنی فاضل پیداواری صلاحیت دنیا کے 40 سے زائد ممالک کو برآمد بھی کر رہاہے۔ چیئرمین پی او ایف بورڈ نے مزید کہا کہ پاکستان آرڈننس فیکٹریز قطر کوہر قسم کے روایتی اسلحہ و گولہ بارود فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔سید نسیم رضاایگزیکٹیو ڈائریکٹر واہ نوبل گروپ آف کمپنیز نے اپنی تفصیلی بریفنگ میں وفد کو بتایا کہ پی اوایف چودہ فیکٹریوں پر مشتمل ایک بڑا صنعتی کمپلیکس ہے جس میں گیارہ ذیلی ادارے اور چھبیس ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔پی او ایف ہر قسم کے روایتی اسلحہ و گولہ بارود تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وفد کو پروڈکٹ ڈسپلے لائونج کا بھی دورہ کرایا گیا۔ دورے کے اختتام پر مہمانوں کی کتاب میں پی او ایف کے بارے میں اپنے تاثرات درج کرتے ہوئے وزیر دفاع قطر نے لکھا ”مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ پی او ایف دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے بہت کچھ کر سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) خبر پر ایکشن ٹی ایم اے ٹیکسلا حرکت میں آگیا،اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی سیل کردی گئی،تفصیلات کے مطابق کل ڈھوک اکثر خان کی رہائشی خواتین گوہر سلطان اسکی بہو و دیگر افراد کی جانب سے اے ڈبلیو ٹی انتظامیہ کے عملہ کی جانب سے مذکورہ اراضی پر قابض مزاروں کی خواتین کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا گیا تھا جبکہ جگہ ہتھیانے کے لئے اور ان افراد کو بے دخل کرنے کے لئے انتظامیہ کے ذمہ داران نے ان ان پڑھ خواتین سے سادے کاغذ پر دستخ کروائے تھے جبکہ ان خواتین کو دو گھنٹوں سے زائد اے ڈبلیو ٹی کے سائٹ آفس کے کمرے میں بند رکھا گیا، جس پر مذکورہ خواتین نے اپنے خاندان کے ہمراہ اے ڈبلیو ٹی کی انتظامیہ کے خلاف پریس کانفرنس میں اپنے اوپر ہونے والے ظلم کو اجاگر کیا اور میڈیا سے داد رسی کی اپیل کی جس پر میڈیا نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ان کی بات اعلیٰ حکام تک پہنچائی ،ادہر اے ڈبلیو ٹی ہاونسگ سوسائٹی کی اببت لیگل سٹیس جاننے کے لئے فون پر ٹی ایم او ٹیکسلاا قمر زیشان کا موقف بھی لیا گیا ،چونکہ غریب مزاروں نے سوسائٹی پر الزام لگا یا تھا کہ ان کے پاس ملکیتی ثبوت نہیں جبکہ وہ عرصہ ستر سالوں سے اس اراضی پر فصل اگارہے ہیں ، یہاں یہ امر قابل زکر ہے کہ جب متاثرہ خواتین انصاف کی دھائی لیکر تھانہ ٹیکسلا پہنچیں تو ڈیوٹی آفیسر ایس آئی اعجاز نے ان سے درخواست لینے سے انکار کردیا ، ادہر ٹی ایم اے ٹیکسلا ایڈمنسٹریشن کے نوٹس میں جب یہ بات آئی تو اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا نے معاملہ کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات شروع کیں، اور متاثرہ خاندان کی خواتین کو اپنا موقف بتانے کے لئے طلب کیا ، آج ہفتہ کے روز ٹی ایم او ٹیکسلا قمر زیشان سیکورٹی کے ہمراہ اے ڈبلیو ٹی پہنچے اور قانونی تقاضے پورے نہ ہونے پر اے ڈبلیو ٹی ہاوسنگ سوسائٹی کے دفتر اپنی نگرانی میں کو سیل کردیا ،ادہر متاثرہ خاندان کے افراد نے اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ اور ٹی ایم او ٹیکسلا قمر زیشان کے فوری ایکشن لینے پر انھیں خراج تحسین پیش کیا ،

Taxila News

Taxila News