دہشت گرد اچھا یا پرا نہیں صرف انسان دشمن ہوتا ہے : ایردوان

Erdogan

Erdogan

ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ شام میں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور حلب میں امداد سرگرمیوں کی معطلی کی ذمہ دار اسد انتظامیہ ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ شام میں جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں ہوا۔گزشتہ دنوں 48 گھنٹے کی جنگ بندی کے اعلان کے باوجود وہاں خون ریزی رکنے کا نام نہیں لے رہی جبکہ امید ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں اس پر عمل درآمد ہو سکے گا۔

صدر نے کہا کہ اس جنگ بندی کی خلاف ورزی اور امدادی سرگرمیوں کی معطلی کی ذمہ دار اسد انتظامیہ ہے جس سے اس کا کردار سامنے آرہا ہے۔

صدر نے کہا کہ ہم نے شام میں ایک ممنوعہ فضائی حدود کے قیام کا بارہا مطالبہ کیا مگر اس پر کسی نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ،امریکہ اور روس کی طرف سے 6 لاکھ افراد کے قاتل اسد کو تاحال اقتدار پر فائز رکھنا ان تمام مقتولین کی بے حرمتی ہے۔ مجھے اس بات پر حیرت ہے کہ یہ لوگ اپنے گناہوں کی تلافی کس منہ سے مانگیں گے۔

پی وائی ڈو کو امریکہ کی طرف سے دہشت گرد تنظیم کے طور پر قبول نہ کرنے کے سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ دہشت گرد اچھا ہو یا برا وہ صرف دہششت گرد ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔

15 جولائی کے واقعات سے متعلق انہوں نے کہا کہ بعض اخبارات ترکی میں آئین کو کالعدم قرار دینے سمیت حکومت کی برطرفی کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کریں تو کیا ہم چپ رہیں،ترکی ایک ایسا ملک ہے جہاں قانون کی بالادستی ہے ،ہم تنقید پر یقین رکھتے ہیں مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ملک میں جاری دہشت گرد سرگرمیوں پر اقدام نہ اٹھائیں۔