ٹیکسٹائل برآمدات میں مسلسل کمی کا رجحان خطرناک

Textile

Textile

کراچی (جیوڈیسک) ٹیکسٹائل برآمدات میں مسلسل کمی بینکوں کے لئے تشویش کا باعث بن سکتی ہے، عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز نے پاکستانی بینکوں پر رپورٹ جاری کر دی۔

گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس جولائی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 14 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کے مطابق گرتی ہوئی ٹیکسٹائل برآمدات بینکوں کے لئے تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔

بینکوں کے جانب سے دیئے گئے کُل قرضوں میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کا حجم 26 فیصد ہے۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات مسابقت کھوتی جا رہی ہے جس کی ایک وجہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں روپے کی قدر کا مستحکم رہنا ہے۔

اگر یہی صورتحال جاری رہی تو بینکوں کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو دیئے گئے قرضوں کی واپسی کھٹائی میں پڑ جائے گی جس سے بینکوں کی آمدن متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔ پاکستان کی کُل برآمدات میں ٹیکسٹائل کا حصہ 50 فیصد ہے جبکہ 40 فیصد ورک فورس تعلق بھی اسی شعبے سے وابستہ ہے۔