تجھ میں اُن کی ثنا کا سلیقہ کہاں

Muhammad PBUH

Muhammad PBUH

تحریر: امتیاز علی شاکر :لاہور
تجھ میں اُن کی ثنا کا سلیقہ کہاں، ربیع اول کا مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی دیوانے اپنے اپنے انداز میں سرکار دوعالمۖ کے ساتھ محبت، عقیدت، اخترام جیسے پاکیزہ جذبوں کا اظہار کرنے لگتے ہیں ۔میں بھی آپۖ کی ولادت باسعادت کے موقع پراپنی حاضری پیش کر کے غلاموں میں نام درج کراونے کی تمنالئے کئی مرتبہ لکھنے بیٹھ اپرہر بار اندر سے آواز آئی تجھ میں اُن کی ثنا کا سلیقہ کہاں۔ محسن انسانیت کہتاہوں پھر سوچتا ہوں کہ آپۖ تو دیگر مخلوقات کے بھی محسن ہیں،انسان اللہ تعالیٰ کی لاڈلی مخلوق ہیں اسی لئے اللہ پاک نے نبی کریمۖکے وسیلے سے اپنی رحمتوںکانزول انسانوں پر زیادہ فرمایا۔ اللہ تعالیٰ کی حکمتوں اوردانشوں کو وہ ہی جانتاہے ہمیں توبس یہ معلوم ہے کہ آپۖ ہمارے لئے دنیاوآخرت میں اللہ تعالیٰ کی رحمت ہیں اورہم اُن کے غلاموں کے غلام ۔آپۖ کو اللہ تعالیٰ نے سب جہانوں کیلئے رحمت بنایااورفرمایاکہ”اور نہیں بھیجا ہم نے آپ کو مگر رحمت سارے جہانوں کیلئے” (الانبیآئ: 107) اورپھرفرمایا(مفہوم) اللہ اوراللہ کے فرشتے آپۖ پر درود پڑھتے ہیں اورساتھ ہی فرمایا دیا مومنوں تم بھی نبی کریم ۖپردرودواسلام پڑھاکرو۔سارے جہانوں اورزمانوں کیلئے رحمت بنایااورتمام زمانوں اورجہانوں میں آپۖ پردرودواسلام کی ایسی ترتیب بنائی کہ اپنے محبوب کے درجات بلند کرنے میںکمال ہی کردیا۔

اللہ تعالیٰ کے اس حکم سے بات صاف ہوگئی کہ جو نبی کریمۖ پردرودنہیں پڑھتاوہ مومن نہیں اورجوکثرت سے درودواسلام پڑھتاہے وہ مومنوں میں شامل ہے۔ہم کسی کے ظاہری رنگ روپ کو دیکھ کرفیصلہ کرنے کی پوزیشن میں تونہیں ہوتے کیونکہ عملوں کادارومدارنیتوں پر ہوتاہے اورنیتوں کے رازاللہ ہی جانتاہے۔ پھربھی ظاہری اعمال وکردارکافی حد تک انسانی جذبات کے عکاس ہوتے ہیں۔ اللہ کے حبیب نبی حضرت محمدۖکی ولادت باسعادت کامہینہ ہے چاروں طرف جشن عیدمیلادالنبی کی خوشیاں منائی جارہی ہیں،ہرکوئی اپنی حیثیت سے بڑھ کر چراغاں کرنے کی کوشش کررہاہے،دروداسلام کی محافل سجائی جارہی ہیں ،گھر،گلیاں ،بازاراورگاڑیاں سج چکی ہیں ۔12ربیع اول کے جلوسوں کی تیاری زورشورکے ساتھ جاری ہیں ،ہرچہرہ آپۖ کی محبت سے سرشارہے،چھوٹوں بڑوں کی زبانوں پر آپۖ کی نعت جاری ہے ۔دیکھو مسلمانوں کتنے خوش قسمت ہیں ہم لوگ ساراجہاں ہمارے ساتھ خوش ہے ۔کائنات میں کوئی ایساتہوار،رسم ورواج نہیں جس میں پوری کائنات ایک وقت میں یکجاہوتی ہو۔دنیا کے ہرکونے میں بسنے والے مسلمان ایک اللہ ،ایک قرآن کے ماننے والے حضرت محمدۖ کی اُمت ہیں یہی ہے ہمارے اتحادکامرکز۔ہمیں والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آناہے،بہن بھائیوں کے ساتھ کیسابرتائوں رکھناہے؟،

Allah

Allah

ہمسایوں کے حقوق کیاہیں؟حق اورسچ کی گواہی دینی ہے؟ظالم کاہاتھ روکناہے؟مظلوم کاساتھ دیناہے؟ دوسروں کے ساتھ کس طرح پیش آناہے ،؟کس طرح زندگی کے شب وروزبسرکرنے ہیں اوردیگرہرمشکل کا حل آپۖ کی حیات طیبہ سے ملتا۔آپ سرکارۖکی زندگی مبارکہ نہ صرف ماننے والوں بلکہ نہ ماننے والوں کیلئے بھی مشعل راہ ہے جس طرح اللہ تعالیٰ مسلم وغیرمسلم کا خالق ومالک حقیقی ہے اُسی طرح اللہ تعالیٰ نے محسن انسانیت آپۖ کو سب جہانوں کیلئے رحمت بنایاہے ،جس طرح اللہ پاک ماننے والوں اورنہ ماننے والوں میں ظاہری تفریق کئے بغیرپیداکرتا اورپالتاہے اُسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب نبیۖ کو کائنات کی ہرمخلوق کیلئے رحمت بناکراپنے اوراپنی مخلوقات کے درمیان مضبوط رابطہ اورتعلق قائم فرمایاہے۔ دورحاضر میں ہرطرف اتحاد کی طاقت کوتسلیم کیاجاچکاہے ،ملک ریاستیں اورقبائل آپس میں اتحادقائم کرنے کی کوشش میں ہیںجبکہ رسول اللہۖ نے اللہ تعالیٰ کے حکم پر انسانیت کو اتحاد کاایسافامولاعطاکیاجس کی کوئی مثال ہی نہیں ۔بے مثل رب رحمٰن،بے مثل نبی کریم اوربے مثل قران وحدیث ہمیں بے مثل اتحادکاکامیاب راستہ فراہم کرتے ہیں پھر بھی مسلمان شدید مشکلات کا شکارہیں ۔دنیابھر میں مسلمانوں پرہونے والے مظالم کو بھی تسلیم کیاجاتاہے اوردنیابھرمیں ہونے والے مظالم کاذمہ داربھی مسلمانوں ہی کو ٹھہریاجاتاہے۔بے شک یہ دورامن ومحبت کے دین اسلام کے ماننے والوں کیلئے کڑی آزمائش کا وقت ہے۔

آج ہی میں اخبار میںلندن سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں پڑھ رہاتھاکہ دہشتگردی کے شکار 10 سرفہرست ملکوں میں مسلمان ممالک سرفہرست ہیں۔ ہلاکتوں کے اعتبار سے عراق سرفہرست رہا۔ دہشت گردی کے واقعات دنیا بھر میں بڑھ رہے ہیں جس کے نتیجہ میں عالمی بدامنی، بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس پایاجاتاہے۔ گلوبل ٹیررازم انڈکس ظاہر کرتا ہے کہ عالمی طور پر 80 فیصد ہلاکتیں صرف پانچ ممالک میں ہوئیں۔ برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ کے مطابق جی ٹی آئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2013 ء میں 16 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں اور گزشتہ سال کے مقابلہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں 61 فیصد اضافہ ہوا،2014 ء میں دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں میں 32658 افراد ہلاک ہوئے جو 2013 کے مقابلہ میں 80 فیصد زیادہ ہیں۔ 2014 ء میں دہشت گردی کی مجموعی ہلاکتوں میں 78 فیصد ہلاکتیں پانچ مسلمان ممالک عراق، افغانستان، نائیجریا، پاکستان اور شام میں ہوئیں۔آپ کہیں گے موقع توخوشی کااوربات بھی خوشی سے شروع ہوئی پھریہ رونادھونالے کرکیوں بیٹھ گیاہوں۔توجناب خوشی کے موقع پرہی پرانے درد نئے زخموں پرنمک پاشی کرکے آنکھوں کوشدت تکلیف سے ترکردیاکرتے ہیں۔ساری دنیادیکھ رہی ہے کہ آج مسلمان اپنے نبیۖکی ولادت باسعات پرجشن مناکرمحبت وعقیدت کااظہارکررہے ہیں ۔دنیاکاسب سے بڑااجتماح حج کے موقع پرمسلمانوں کاہوتاہے اوردنیامیں دہشتگردی کا شکار بھی سب سے زیادہ مسلمان ہیں ؟آج دنیابھر کے غیرمسلم مسلمانوں کیخلاف متحدہوکرمظالم ڈھارہے اورہماری قیادت صرف عسکری اتحاد میں پناہ لینے کی کوشش کررہی ہے

Taif Travel

Taif Travel

جبکہ ہمیں اس وقت لاالہ کی بنیاد پر اتحاد قائم کرنے کی اشدضرورت ہے،ہمیں دشمنوں کیخلاف صرف میدان جنگ میںمتحد نہیں ہونابلکہ چاروں طرف پھیلی بے حیائی کیخلاف بھی متحد ہوکرلڑناہے،ہمیں سودجیسی لعنت کیخلاف بھی اتحادقائم کرناچاہئے ۔ہم حضرت محمدۖ کے ماننے والے ہیں جن کوغزوہ اْحد میں لہو لہان کردیاگیا، شدید ترین اذیت کے لمحات میں آنحضورنے دعا فرمائی۔”اے اللہ میری قوم کو بخش دے ، یہ حقیقت کا علم نہیں رکھتے ”(مسلم )۔ طائف کے سفر میں آپۖ کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیاوہ ناقابل بیان ہے پر ان کے حق میں بھی آنحضورۖنے بد دعا نہیں فرمائی بلکہ اس توقع کا اظہار فرمایا کہ ان کی اولاد تو ایمان لے آئے گی، اللہ پاک نے اپنے حبیب کی توقع چند ہی سالوں بعد پوری بھی کردی ۔ہمارے لئے یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ آج کریم آقاء ۖکی اُمت کودہشتگردکہاجاتاہے ۔میں آپۖکی شان میں کچھ لکھ سکوں یہ میری اوقات نہیں ۔

بیان کیسے ہولفظوں میں شان
بے مثل ہیں آمنہ کے لال

آل نبی کے درکاگداہے شاکر
یہی شان میری یہی میراجمال

”تجھ میں اُن کی ثناکاسلیقہ کہاں
وہ رحمت دوجہاںتوکہاں وہ کہاں”

میراوجودکہیں بھی نہیں وہ اللہ کی رحمت یہاں،وہاں ہرجگہ۔راقم کی جانب سے تمام مسلمانوں کوجشن عید میلاد النبی بہت بہت مبارک ہو،خوش رہیں اوردوسروں کیلئے خوشیوں کے اسباب پیداکرنے کی کوشش کرتے رہیں ۔اللہ تعالیٰ کائنات کی ہرمخلوق پراپنی رحمت فرمائے(آمین)

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر:امتیاز علی شاکر:لاہور
imtiazali470@gmail.com