افطار ميں خوراک کے استعمال ميں احتياط ضروري

Food Tree Ramadan

Food Tree Ramadan

رمضان کا مہينہ شروع ہونے سے قبل ہي لوگ يہ شکوہ کرتے نظر آتے ہيں اشيائے خورونوش کي قيمتيں آسمان سے باتيں کرنے لگي ہيں اور مہنگائي نے ان کي مشکلات ميں مزيد اضافہ کرديا ہے ليکن رمضان ميں افطارسے قبل سموے، پکوڑے اور ديگر ايسي اشيا کي دکانوں اور خوانچوں پر لگي بھيڑ ديکھ کر يہ شکوہ کسي تک بے جا معلوم ہوتا ہے-

شہري علاقوں ميں پکوڑے، سموسے، کچورياں، جليبياں اور ديگر ايسي تلي ہوئي چيزوں کے علاوہ مرغن غذائيں افطار کے وقت ہر دسترخوان پر نظر آتي ہيں تاہم ماہرين صحت کا کہنا ہے کہ ايسي اشيا کا استعمال صحت کے ليے مضر ہوسکتا ہے-

ماہرامراض معدہ ڈاکٹر مظفر لطيف گِل نے وائس آف امريکہ سے بات کرتے ہوئے کہا
”‌افطار کے وقت چونکہ معدہ کئي گھنٹوں سے خالي ہوتا ہے اوراس ميں تيزابيت موجود ہوتي ہے ، ايسے ميں اگر زيادہ تلي ہوئي چيزيں مثلاً سموسے ، پکوڑے اور زيادہ مэ مسالے والي چاٹ وغيرہ کھاتے ہيں تو يہ تيزابيت کو مزيد بڑھا ديتي ہيں-”

ڈاکٹر گِل کہتے ہيں کہ ايسي صورت ميں يا تو قے ہوجاتي ہے يا اگر کسي کے معدے ميں ہلکي سي سوزش ہو تو وہ بڑھ کر السر کي شکل بھي اختيار کرسکتي ہے- انھوں نے بتايا کہ ايک مرض ايسا بھي ہوتا ہے جس ميں معدے کي تيزابيت چھوٹي آنت ميں جانے کي بجائے خوراک کي نالي ميں واپس آجاتي ہے تو ايسے مريضوں کو رمضان ميں خوراک کے استعمال ميں زيادہ پرہيز کرني کي ضرورت ہے-

بينش جاويد غذائيت کي ماہر ہيں – ان کا کہنا ہے کہ رواں سال ماہ رمضان ايک ايسے وقت آيا ہے جب برسات کا موسم بھي ہے لہذا خوراک کے استعمال ميں احتياط مزيد ضروري ہوگئي ہيں-

بينش کہتي ہيں”‌بھاري خوراک کے بجائے سحر اور افطار ميں غذائيت سے بھсور خوراک استعمال کريں تاکہ جسم کو جن ضروري کاربوہائيڈريٹس يعني نشاستہ دار غذا،لحميات کي ضرورت ہوتي ہے وہ موجود رہيں-” ان کے بقول ناشتے ميں اگر دودھ اور پھيني کھائي جائے اور ايک ابلا ہوا انڈہ تو يہ روزے کي حالت ميں جسم کي غذائي ضرورت کو پورا کرديتي ہے -”‌گھي ميں تلے ہوئي پراٹھے اور نہاري وغيرہ ميں اتني غذائيت نہيں ہوتي اس کي بجائے اگر سحري ميں گندم کي ايک روٹي اور ساتھ پروٹين والي کوئي چيز جيسے کہ انڈہ کھا ليا جائے تو يہ زيادہ غذائيت والي خوراک ہے-”

مذہبي دانشوروں کا کہنا ہے کہ مذہبي فريضے کے ساتھ ساتھ روزے کي اصل روح کو فراموش نہيں کيا جانا چاہيے جس ميں دن بھر بھوکا رہنے سے کسي ايسے شخص کي تکليف کا احساس دلانا بھي شامل ہے جو وسائل کي کمي کي وجہ سے رمضان کے علاوہ بھي فاقہ کشي کرنے پر مجبور ہوتا ہے-