طور خم بارڈر اور چمن کراس کو کھولنا ایک اچھا اقدام ہے۔ انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا، چیئرمین چوہدری ظفر اقبال سندھو، جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض، سینئر نائب صدر طارق محمود قادری و دیگر عہدیداران رانا خالد محمود، مرزا دائود ابراہیم، شیخ زاہد سعید، خالد محمود قاسمی، حاجی شکیل احمد، چوہدری سرور ،میاں ابوبکر جواد، شکیل عابد بھٹی، میاں عابد، چوہدری امین گجر نے کہا ہے کہ طور خم بارڈر اور چمن کراس کو کھولنا ایک اچھا اقدام ہے مگر اس بات کی گارنٹی کون دیگا کہ اب سرحد پار سے دہشت گرد پاکستان داخل نہیں ہوں گے اور نہ ہی سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستانی قوم لاکھون افغانیوں کی مہمانداری کر رہی ہے جبکہ گزشتہ 20 برسوں سے آنیوالی ہر حکومت اپنے عوام کا پیٹ کاٹ کر ان افغانی مہاجرینوں کو نوازتی رہی ہے مگر ان لوگوں نے ہمارا احسان مند ہونے کی بجائے بھارتی سرکارکے ایماء پر ہمیشہ ہمیں آنکھیں دکھائیں اور جھوٹے الزامات لگائے، انہوں نے کہا کہ چمن اور طورخم کے راستے تجارت افغانستان کی تو ضرورت ہوسکتی ہے مگر ہمیں نہیں ، اس بارڈر کے ذریعے ہونیوالی آمدورفت ہمیشہ ہمارے نقصان میںرہی ہے کیونکہ یہی وہ راستہ ہے جس کے ذریعے منشیات ادھرمنتقل کی جاتی ہے پھر یہی منشیات ہماری نوجوان نسل کو تباہ کرنے کا سبب بنتی ہے۔

تاجر رہنمائوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم کے دل بہت بڑے ہیںاور وہ آج بھی ان افغانیوں کی مہمانداری کرنے کو تیار ہے مگر اپنے بچوں کا حصہ انہیں کھلا کر الزامات لگوانے کو کسی صورت بھی تیار نہیں، اس لیے حکمران کوئی بھی فیصلہ جلد بازی کی بجائے مشاورت کریںاور افغان حکمرانوں سے گارنٹی طلب کرنے کے بعد کوئی فیصلہ کریں اس سے یہاں امن قائم کرنے میں مدد حاصل ہو گی۔