سانحہ بڑھ بیر میں افغان سرزمین استعمال ہونے کا دعویٰ مسترد نہیں کیا جا سکتا، حلیم عادل شیخ

Karachi

Karachi

کراچی : مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سانحہ بڑھ بیر میں افغان سرزمین استعمال ہونے کا دعویٰ مسترد نہیں کیا جا سکتا، پاکستان نے ا من کے لیے ہمیشہ مزاکرات کو بہترین حل قراردیا ہے اس کے باجود ماضی میں بھارت پاکستان کے علاقوں پر حملے کرنے کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کرتا رہا ہے، پھر اس پر افغانستان کے ترجمان کا انکار کوئی حیثیت نہیں رکھتا کہ افغانستان کی زمین پشاور میں ہونے والے حملے میں استعمال نہیں ہوئی کیونکہ افغان حکومت یہ بھی اچھی طرح جانتی ہے کہ افغانستان میں موجود بیشتر علاقے ایسے بھی ہیں جو ان کے کنٹرول سے باہر ہیں اور یہ کہ وہ اپنی کابینہ کے لوگوں کو اس بات سے بھی نہیں روکتے کہ وہ پاکستان کے مخالف بیانات سے گریز کریں ایسے ماحول میں کہ جب دونوں ممالک کو امن کے لیے ایک دوسرے کی مکمل حمایت کی ضرورت ہے۔

پشاور حملے میں پاکستان کی طرف سے مکمل ثبوتوں کی بنا پر افغانستان پر الزام ٹھہرایا گیا ، پاکستان ائیرفورسز کی قربانیاں لازوال ہیں اس سے قبل بھی کراچی ،کوئٹہ ،کامرہ ،پشاور میں پاک فضائیہ کے ائیرپورٹس اور ائیر بیس دہشت گردی کا نشانہ بنے مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔یہ بات انہوں نے مسلم لیگ سندھ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کہی ،حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت اور افغانستان سے جب کبھی امن اور مزاکرات کی بات کی ہے اسے جواب پر تشدد واقعات کی صورت میں ہی ملتاہے ہماری افواج پاکستان دنیا کی سب سے پاور فل فوج ہے مگر تحمل اور برداشت کی وجہ سے ہم صرف جوابی کارروائی سے آگے نہیں جاتے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ امن کی بحالی پاک افغان تعلقات میں مضبوطی پر منحصر ہے ،اس طرح معاملات کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے کہ ایک طرف تو آپ پاکستان کے علاقوں کو نشانہ بنائیںاور دوسری طرف انجان بنے رہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان کامیابی سے ضرب عضب کا سفر طے کررہی ہے کمزوری وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہیں جنھیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے سے فرصت نہیں ہے ،اور وفاقی حکومت نے بھی یہ کوشش نہیں کی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوبوں اور عوام کی مشاورت کو ساتھ لیکر چلے۔