سانحہ سفورا کا ملزم سعد عزیز میرانشاہ سے تربیت یافتہ ہے، تحقیقاتی رپورٹ مکمل

Saad Aziz

Saad Aziz

کراچی (جیوڈیسک) سانحہ صفورامیں ملوث گرفتار دہشتگردسعد عزیزسے جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم نے تحقیقات مکمل کرلیں جس میں ملزم نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس نے میرانشاہ سے شدت پسندی کی تربیت حاصل کی۔

ذرائع کے مطابق 35 صفحات پر مشتمل جے آئی ٹی پورٹ میں ملزم سعدعزیزکے انکشافات کی طویل فہرست ہے۔ گرفتار دہشت گردسعیدعزیز نے2011 میں میرانشاہ سے تربیت حاصل کی تھی اورگرفتار دہشت گرد نائن ایم ایم پستول، کلاشنکوف اور گرینیڈ چلانے کی مہارت رکھتا ہے، میران شاہ میں تربیت کا دورانیہ5ماہ تھا، گرفتار دہشت گرد نے دوران تحقیقات جہادی لٹریچرانگلش میں تحریر کرکے سوشل میڈیا پر چلانے کا بھی اعتراف کیا، دہشت گرد نے2012میں شادی کی اورشادی کے بعد اپنی بیوی مریم امتیاز کے ہمراہ ہنی مون کے لیے وزیرستان چلا گیا تھا، جہاں اس نے ہنی مون کے دوران بھی وزیرستان میں تربیت حاصل کی۔

تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ سعید عزیز کی ایک بہن ڈاکٹر ہے،دہشت گرد کی فیملی اس کی کارروائیوں سے آگاہ تھی، سعد عزیز2بچوں کاباپ بھی ہے، گرفتار دہشت گرد کے پاس سے کئی افرادکی ہٹ لسٹ بھی ملی ہے جس میں شوبز اورسول سوسائٹی سے وابستہ افرادٹارگٹ پر تھے، گرفتار دہشت گردالقاعدہ کے کمزورہونے کے بعد 2014 میں داعش کی جانب راغب ہوا، اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملے میں گرفتار دہشت گرد کی ذمے داری واقعے کی وڈیوبنانا تھی۔

وڈیو بنانے کے لیے ایک کیمرہ اورہاتھ پرگھڑی والاخفیہ کیمرہ تھا، واردات میں استعمال کی جانے والی ایک کارسوار2ساتھی پولیس کی وردی میں ملبوس تھے، دوران تحقیقات سعد عزیز نے انکشاف کیا کہ وردی میں ملبوس ساتھیوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس رکوائی اور بس کے ڈرائیورکوسائڈ میں بیٹھاکر اس کا ساتھی بس چلاتا رہا، سعیدعزیزاپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ بس میں سوارہوا اور چلتی بس میں مسافروں کے سر نیچے کروا کر گولیاں ماریں، اچانک بس کے بریک لگنے سے سعدعزیز کے ہاتھ سے کیمرہ گر کر خراب ہوگیا، سعد عزیز نے جے آئی ٹی ٹیم کو بیان دیا ہے کہ سب سے آخراس نے ڈرائیور کو گولی ماری تھی۔