ترکی میں آپریشن حملے 20 کرد باغی اور 3 فوجی ہلاک

Turkey Operation

Turkey Operation

مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیر دفاع نے ترکی پر شدت پسند تنظیم داعش سے تیل خریدنے کا الزام لگا دیا ایتھنز میں اسرائیلی وزیر دفاع موشے یالون نے کہا کہ داعش بہت لمبے عرصے سے ترکی کو فروخت کیے گئے تیل کی رقم سے مزے کر رہی ہے۔

ترکی نے دولت اسلامیہ کے تیل کی سمگلنگ کی بات کو مسترد کر دیا اور حال ہی میں امریکہ نے روس کے اس الزام کی بھی تردید کی ہے جس میں کہا گیا کہ ترکی حکومت کے اہلکار جنگجوؤں کے ساتھ ہیں۔دولت اسلامیہ نے شام اور عراق کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر رکھا ہے جن میں تیل کے کنویں بھی شامل ہیں۔یونان کے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے یالون نے کہا کہ یہ طے کرنا ترکی اس کی حکومت، اس کے رہنماؤں پر منحصر ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی قسم کے تعاون کا حصہ بننے کیلئے تیار ہیں ابھی تک ایسا نہیں ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ داعش بہت عرصے سے ترکی کو فروخت تیل کے پیسے سے مزے کر رہی ہے۔

مجھے امید ہے کہ اسے ختم کیاجائیگا۔یالون نے یہ الزام بھی لگایا کہ ترکی نے جہادیوں کو یورپ سے شام اور عراق جانے اور پھر وہاں سے واپس جانے کی اجازت دی ہے۔ ترکی میں موجود کچھ عناصرداعش کی مالی مدد میں مصروف ہیں، امید ہے ترک حکومت ایسے عناصرپرقابوپانے میں کامیاب ہو جائیگی۔

اسرائیلی وزیردفاع موشے یالون کاکہناہے کہ ترکی میں موجود کچھ عناصرداعش سے تیل خریدرہے ہیں۔ان کا مزیدکہناہے کہ ایسے عوامل ترکی اوراسرائیل میں حالات کی بہتری میں حائل ہیں۔داعش کی معاشی شہ رگ پرقدغن لگانے کافیصلہ ترک حکومت کوکرناہے۔

موشے یالون نے الزام عائد کیا کہ شدت پسند ترکی کے راستے یورپ اورمشرق وسطیٰ میں سفرکرتے ہیں۔اسرائیلی وزیردفاع نے امیدظاہرکی کہ ترک حکومت داعش کے راستے کو روکنے میں کامیاب ہوجائیگی۔ادھر ترکی کے علاقہ دیار بکیر سیزر میں آپریشن میں 20کرد جنگجو ہلاک جبکہ باغیوں کے حملے میں 3 فوجی مارے گئے، کرفیو کا دائرہ کئی علاقوں تک بڑھا دیا گیا۔