ترکی میں رواں برس دوسرے پارلیمانی انتخابات کے لئے پولنگ

Turkey Polling

Turkey Polling

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی میں رواں برس کے دوران ہونے والے دوسرے عام انتخابات کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی میں رواں برس جون میں ہونے والے عام انتخابات میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہ ملنے پر دوبارہ انتخابات ہورہے ہیں۔ ترکی میں امن و امان کی مخدوش صورت حال کے باعث پولنگ کے دوران سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج پیر کو متوقع ہیں رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق گزشتہ 13 برس سے ملک میں برسر اقتدار رہنے والی جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کو اس مرتبہ بھی پارلیمنٹ میں اکثریت ملنے کے امکانات کم ہيں اور انتخابی نتائج جون ميں ہونے والے الیکشن کے نتائج جیسے ہو سکتے ہیں۔ جائزوں کے مطابق صدر رجب طیب اردوان کی سیاسی جماعت کو 40 سے 43 فیصد کے درمیان ووٹ ملنے کا امکان ہے۔

صدر رجب طیب اردوان نے اپنی پارٹی کے حکومت آنے کے بدلے ملک کو استحکام دینے وعدہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے پارلیمانی انتخابات ملک میں استحکام اور اعتماد کے لیے ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب ان کی مخالف جماعتوں نے عوام کو جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہونے کی صورت میں رجب اردوان کو مطلق العنان ہونے کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ جون میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اردوان نے دو تہائی اکثریت کی بات کہی تھی تاکہ ملک کو صدارتی جمہوریہ میں تبدیل کر سکے لیکن ان کی پارٹی یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور کرد نواز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے 10 فی صد ووٹ کی سطح حاصل کرکے ان کے ارادوں پر پانی پھیر دیا تھا۔