ترکی شام کے مسئلے کے فوجی حل کے لئے تیار ہیں: جوبائیڈن

Joe Biden

Joe Biden

استنبول (جیوڈیسک) امریکہ کے نائب صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ اگر شام کے مسئلے کا سیاسی حل نہ نکلا تو امریکہ اور ترکی فوجی مداخلت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ’سیاسی حل بہتر ہوگا لیکن اگر وہ ممکن نہ ہوسکا تو امریکہ متبادل ذرائع استعمال کرے گا۔ جس میں دولت اسلامیہ نامی شدت پسند تنظیم کے خلاف فوجی کارروائی بھی شامل ہو گی۔‘ امریکی نائب صدر نے یہ بیان استنبول میں ترکی کے وزیراعظم سے ہونے والی بات چیت کے بعد دیا ہے۔

فشام کے سیاسی حل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس بارے میں نہ تو پُرامید ہیں نہ ہی ناامید بلکہ ہم پُرعزم ہیں۔‘ امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے اور ترکی کے وزیرِاعظم احمد داؤد اوغلو سے شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے باغیوں کی مدد میں اضافے کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔

ادھر امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے کہا کہ کردستان ورکرز پارٹی دہشت گرد ، یہ داعش کی طرح ترکی کیلئے خطرہ ہے، انہوں نے کہا کہ ترکی داعش سے نمٹنے کیلئے اہم اقدامات کر رہا ہے، لڑائی کو مزید تیز کیا جائے۔استنبول امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ترکی کی تاریخی سلطان احمد مسجد کا دورہ کیا۔

امریکی نائب صدر جوبائیڈن آج کل ترکی کے دورے پر ہیں، انہوں نے استنبول کی بل یو مسجد کا دوہ کیا جو سلطان احمد مسجد کے نام سے مشہور ہے، اس موقع پر ان کی اہلیہ جِل بائیڈن بھی ہمراہ تھیں۔امریکی نائب صدر نے ہفتے کو ترک ہم منصب طیب اردوان اور وزیراعظم احمد داود اوگلو سے بھی ملاقات کی جس میں شام کی صورتحال اور داعش کے خلاف جنگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔