ترک مسلح افواج نے فرات ڈھال آپریشن کا رخ الباب کی طرف موڑ دیا

Turkish Armed Forces

Turkish Armed Forces

شام (جیوڈیسک) ترک مسلح افواج نے شام میں جرابلس کو داعش سے صاف کرنے کے بعد فرات ڈھال آپریشن کا رُخ الباب کی طرف موڑ دیا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان کے اعلان کردہ ،الباب کو داعش سے پاک کرنے کے لئے تین مراحل پر مشتمل، آپریشن کی تفصیلات واضح ہو گئی ہیں۔

منصوبے کے مطابق الباب آپریشن کے سلسلے میں پہلے الباب اور چوبان بے کے درمیانی علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا اور بعد میں الباب کے اطراف میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو تباہ کیا جائے گا۔ مائن کی صفائی کے بعد سلطان مراد، فاتح سلطان اور احرار الشام پر مشتمل تین گروپ الباب کی طرف پیش قدمی کریں گے۔

ترک مسلح افواج آپریشن میں جھڑپ میں شامل نہیں ہو گی بلکہ آزاد شامی فوج کو پیچھے سے تعاقب کرنے والے ٹینک اور بکتر بند یونٹیں دہشت گرد تنظیم داعش کے ٹھکانوں کو توپ فائر سے نشانہ بنائیں گی۔ اہداف کی تباہی کے بعد آزاد شامی فوج قدم بہ قدم پیش قدمی کرے گی۔

الباب آپریشن کے ساتھ کولیشن کے طیارے بھی فضاء سے تعاون کریں گے اور جن ٹھکانوں پر داعش اکثریت کے ساتھ موجود ہے انہیں فضاء سے نشانہ بنائیں گے۔

ترکی کا قومی ڈرون طیارہ بائراکتار بھی سرحدی پٹّی پر داعش کی طرف سے آنے والے راکٹ میزائلوں کے خلاف 24 گھنٹوں کی ڈیوٹی دے گا۔

ترکی کی طرف سے مجوزہ 48 کلو میٹر گہرائی اور 98 میٹر وسیع اور تقریباً 5 ہزار مربع کلو میٹر نو فلائی زون سکیورٹی زون تشکیل دیا جائے گا۔