امریکا: عدالتی حکم پر ایگزیکٹ گروپ کی 3 کمپنیوں کے اکاؤنٹ منجمد

Axact

Axact

کراچی (جیوڈیسک) امریکا میں عدالتی حکم کے بعد ایگزیکٹ گروپ کی 3 کمپنیوں کے اکاؤنٹ منجمد کر دیے گئے ہیں۔

دی نیوز کے سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے یہ حکم ا س سال 5 فروری کو جاری کیا ۔یہ حکم 2 ارب 30 کروڑ روپے کا جرمانہ ادا نہ کرنےپر دیا گیا جس کی ادائیگی کی ہدایت 2012ء میں دی گئی تھی۔

یہ جرمانہ ریاست مشی گن میں 30 ہزار طلبا و طالبات کو جعلی ڈگریاں جاری کرنے پر کیا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ کورٹ آف مشی گن نے بیلفورڈ ہائی اسکول اور بیلفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹس کو جعلی قرار دیا۔ عدالتی کارروائی کے دوران ایگزیکٹ کا ایک ملازم بھی شریک رہا یہ وہی ملازم ہے جس نے کراچی کی عدالت میں ان کمپنیوں کی نمائندگی کی تھی اور اس بات کا اقرار عدالت میں بھی کیا تھا ۔ اس بات کے بھی شواہد ہیں کہ ڈمی کمپنیاں ایگزیکٹ کی ٹا پ مینجمنٹ کی ملکیت ہیں ۔

ایگزیکٹ انتظامیہ نے نہ صرف طلبہ کو جھانسہ دیا بلکہ اس نے مشی گن عدالت کو بھی بے وقوف بنایا۔ایگزیکٹ کراچی آفس میں کام کرنے والے نائب قاصد سلیم قریشی کا ایک وڈیو بیان مشی گن عدالت میں مذکورہ کمپنیوں کے دفاع کیلئے پیش کیا گیا۔ وڈیو میں سلیم قریشی کے محض ہونٹ ہلے ہیں آواز وڈیو میں نظر نہ آنے والے کسی دوسرے شخص کی ہے۔ سلیم قریشی نے کراچی کی عدالت میں اس کا اعتراف کیا تھا۔

ایگزیکٹ گروپ کے نائب قاصد نے ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران اور بعد میں کراچی کی عدالت میں رضاکارانہ طور پر بیان دیا تھا کہ اس نے ایگزیکٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسرکی ہدایت کے مطابق امریکی عدالت میں پیش کیا جانے والا وڈیو بیان ریکارڈ کر ایا تھا، بیان ریکارڈ کراتے وقت اسے یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ بیان کہاں پیش کرنا ہے۔

ایگزیکٹ گروپ کی یہ 3 کمپنیاں امریکا کی ریاست ڈیلاویئر میں کام کرتی ہیں جو کالادھن رکھنے والوں کیلئے جنت کے نام سے مشہور ہے کیونکہ امریکی قانون کے مطابق اس ریاست میں کام کرنے والی کسی بھی کمپنی سے متعلق معلومات خفیہ رکھی جاتی ہیں اور صرف سکیورٹی اداروں کو ضرورت پڑنے پر مطلوبہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں ۔ کمپنیوں کے اکاؤنٹ سٹی بینک میں تھے۔ بینک کو کمپنیوں کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا تحریری حکم موصول ہو گیا ہے۔