دورہ بیلاروس کا مقصد دوستی مضبوط بنانا ہے، وزیراعظم نواز شریف

Nawaz Sharif Belarus Visited

Nawaz Sharif Belarus Visited

منسک (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ملاقات میں مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے 18 معاہدے ہوئے ہیں۔

الیگزینڈر لوکاشینکو نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کے ذریعے دنیا میں امن اور استحکام لانے کی کوششوں میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے اس جنگ میں مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ بیلاروس انتہا پسندی، دہشتگردی، انسانی، منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کیخلاف پاکستان کے ساتھ ملکر مشترکہ جنگ لڑنے کیلیے تیار ہے۔ انھوں نے وزیراعظم نوازشریف کی جلد فیصلہ کرنے کی صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورے کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلیے بہت کام کیا گیا ہے۔

انھوں نے نوازشریف کو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کا لیڈر قرار دیا۔ اس موقع پر نوازشریف نے مذاکرات کو نتیجہ خیز قرار دیا اور کہا کہ ہم نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور دہشت گردی، انتہا پسندی اور منشیات کیخلاف جنگ میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ امید ہے کہ مختلف شعبوں میں پاکستان بیلاروس کے مشترکہ منصوبوں کو جلد عملی شکل دی جائے گی۔ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا خواہشمند ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زرعی شعبے میں بیلاروس کیساتھ تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم بیلاروس کے3 روزہ سرکاری دورے پر دارالحکومت منسک پہنچے تو ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔ اس موقع پر ہوائی اڈے کی عمارت پر پاکستان اور بیلاروس کے پرچم لہرا رہے تھے۔ بیلاروس کے صدر، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے وزیراعظم نوازشریف اور انکے وفد کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔

بیلا روس کی مسلح افواج کے دستے نے سلامی پیش کی۔ دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ ڈسپیچ نیوز ڈیسک (ڈی این ڈی) نیوز ایجنسی کے مطابق پاکستان اور بیلا روس میں ملازمتیں فراہم کرنے اور ٹیکنا لوجی کے تبادلے کیلیے مشترکہ کمپنیوں کاقیام متوقع ہے۔ ڈی این ڈی سے بات کرتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بیلاروس کے ساتھ زرعی آلات، دوا سازی کی مصنوعات، اسپورٹس اور کھانے کی مصنوعات کی پیداوار میں تعاون کو یقینی بنانے کیلیے بہت کاوششیں کیں ہیں۔

نواز شریف کو بیلاروس کی سرکاری یونیورسٹی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے گی۔ منسک میں صدارتی محل پہنچنے پر بھی بیلاروس کے صدر نے نوازشریف کا پرتپاک استقبال کیا۔