واہگہ میں پرچم اتارنے کی تقریب میں انڈین سٹینڈز خالی

Wagah Border

Wagah Border

واہگہ بارڈر (جیوڈیسک) پاکستان اور انڈیا کے درمیان لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں جہاں انڈین حکام نے واہگہ کی سرحد پر پرچم اتارنے کی تقریب منعقد نہیں کی وہیں پاکستانیوں نے سرحد کے اِس جانب جوش و خروش سے شرکت کی ہے۔

واہگہ بارڈر پر جمعرات کو معمول کے مطابق پرچم اتارنے کی تقریب ہوئی جس میں پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ سرحدی فورس یعنی رینجرز کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

یہ تقریب اپنے مقررہ وقت پر شروع ہوئی اور پاکستان اور بھارت کی سرحدی افواج کے جوانوں نے روایتی اور جارحانہ انداز میں پریڈ کی اور پرچم اتارے۔

واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی تقریب کا اختتام پاکستان کی جانب سے رینجرز کے ایک سکھ اہلکار نے کیا جبکہ ڈائریکٹر جنرل رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق تقریب کے بعد پریڈ کرنے والے اہلکاروں سے بھی ملے۔

تقریب میں جہاں پاکستانی عوام کی قابلِ ذکر تعداد موجود تھیں وہیں تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی وہاں آئے۔

پرچم اتارنے کی اس تقریب میں معمول کے برخلاف سرحد کی دوسری جانب انڈین شہری موجود نہیں تھے۔ انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے کشیدگی کی وجہ سے جمعرات کو پرچم اتارنے کی تقریب منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان کے تمام ٹیلی ویژن چینلز نے واہگہ بارڈر پر ہونے والی تقریب کو خلافِ معمول براہِ راست دکھایا۔
یہ دو برس میں یہ دوسرا موقع ہے جب واہگہ بارڈر پر ہونے والی پرچم اتارنے کی تقریب میں انڈین شہریوں نے شرکت نہیں کی۔

اس سے قبل نومبر 2014 میں واہگہ بارڈر پر پاکستانی جانب ہونے والے خودکش حملے کی وجہ انڈین شہری یہ تقریب دیکھنے کے لیے نہیں آئے تھے۔