وزیرآباد کی خبریں 04/08/2015

Wazirabad

Wazirabad

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) گیپکو کالونی وزیرآباد میں مچھروں کی بھرمار ، دن بھر خاص قسم کا مچھر ملازمین اور کالونی کے مکینوں کو کاٹتا ہے۔ اعلیٰ حکام سے سپرے کروانے کا مطالبہ۔ 132کے وی گرڈ اسٹیشن وزیرآباد پر مچھروں کی بھرمار ہے شام اور رات کے علاوہ دن کے اوقات میں بھی مچھر انسانوں کے ناک میں دم کئے رکھتا ہے سیاہ اور سفید دھاریوں والے مچھر کی وجہ سے واپڈا کالونی میں کام کرنے سینکڑوں ملازمین خوفزدہ نظر آتے ہیں۔ کالونی مکینوں نے بتایا کہ برسات کے موسم میں مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈینگی سے بچائو کیلئے پوری کالونی میں مچھر مار سپرے کا اہتمام کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) ریلوے لائنوں پر بھینسوں کا قبضہ، ریلوے پولیس کسی بڑے حادثے کی منتظر۔ شہر وزیرآباد میں بھینسیںرکھنے والے بعض گوالوں نے اپنی بھینسوں کو چارہ ڈالنے کی بجائے ریلوے لائنوں میں کھلا چھوڑنا معمول بنارکھا ہے۔ محلہ کریم پورہ کے رہائشی شخص نے ریلوے جنکشن وزیرآباد کو چراگاہ بنا رکھا ہے جہاں سارا دن بھینسیں چرتی رہتی ہیں اور ان بھینسوں کی حفاظت پر بھی کسی کو مامور نہیں کیا جاتا۔ ریلوے جنکشن وزیرآباد ایک اہم ترین روٹ ہے جہاں سے نان سٹاپ ٹرینوں کا بھی گزر ہوتا ہے انہی میں راولپنڈی سے کراچی جانے والی خصوصی ” گرین لائن ٹرین” تیز رفتاری میں یہاں سے گزرتی ہے ریلو ے لائنوں پر بھینسوں کے کھلے عام چرنے سے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ شکایات کے باوجود ریلوے پولیس وزیرآباد نے آج تک معاملہ کی بہتری کی جانب توجہ نہیں دی۔ عوامی، سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے صور تحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) دھونکل راجباہ پر پانی چوری معمول بن گیا۔ محکمہ انہار کے افسران اور عملہ مبینہ طور پر پانی چوری میں ملوث ہیں۔ شہریوں کا شکوہ۔ دھونکل راجباہ جو دھونکل کے علاوہ ویروکی، بھروکی، وڈالہ چیمہ کے ہزاروں ایکڑ رقبہ کو سیراب کرتی ہے کے پشتے جگہ جگہ سے تباہ ہوچکے ہیں پانی چور حضرات خراب پشتوں سے جب چاہے زمینوں کو سیراب کرلیتے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر شام ہوتے ہی پائپ ڈالنے کے علاوہ غیر قانونی طریقوں سے پانی چوری کر کے دھان کی فصل کو سیراب کیا جاتا ہے۔ دھونکل راجباہ کی خستہ حالی کا عالم یہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے اس کی بھل صفائی اور مرمت کی جانب توجہ نہیں دی گئی جبکہ بعض ہائوسنگ کالونیوں کے مالکان نے آبادیوں کا گندا پانی ٹھکانے کیلئے دھونکل راجباہ کو گندا جوہڑ بنا دیا ہے جہاں آبادیوں کا استعمال شدہ گندا پانی راجباہ میں ڈالا جارہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پانی چور متعلقہ بیلداروں کی ملی بھگت سے پانی چوری کرتے ہیں جنہیں محکمہ انہار کے افسران کی مبینہ پشت پناہی حاصل ہوتی ہے۔ عوامی، سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔