مغربی کنارا : اسرائیلی فوج کی فائرنگ مزید 4 فلسطینی شہید

Israeli Army killed Palestinians

Israeli Army killed Palestinians

رملا (جیوڈیسک) مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔ افریقہ کے عرب ملک مراکش کی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد میں غزہ کی پٹی کے محاصرے کو دور حاضر کا بدترین ظلم قرار دیا ہے۔

مراکشی پارلیمنٹ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کیساتھ ساتھ فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے جرم میں ملوث صہیونیوں کو کڑی سزا دی جائے۔ اطلاعات کے مطابق مراکشی پارلیمنٹ کی جانب سے محصورین غزہ کیساتھ اظہاریکجہتی کی قرارداد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر محمدیتیم نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے محاصرے میں نہ صرف اسرائیل بلکہ کئی عرب ممالک بھی ملوث ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ فوری اور مکمل طورپر ختم کیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹر یتیم نے کہا کہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ اس کے لاکھوں باشندوں کو ذلت و رسوائی کا شکار کرنا ہے۔ لاکھوں افراد کی ناکہ بندی بدترین ظلم ہے۔ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کی جانب سے غزہ کا محاصرہ اور بھی بڑا ظلم ہے۔ افسوس ہے کہ بعض عرب ممالک غزہ کی ناکہ بندی کیلئے اسرائیل کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مراکش کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے موقف اصولی ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

مراکش غزہ کی ناکہ بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مذمت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرانے میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مبینہ غفلت کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ فلسطینی حکام کے مطابق 21 سالہ نوجوان بیت جالا میں جھڑپ میں، دوسرے کو ہیبرون میں نشانہ بنایا گیا۔ شہدا کی تعداد 142 ہو گئی۔ ادھر اریٹیریا کے شہری کو تشدد سے مارنے پر صہیونی فوجی، جیل کے افسر سمیت 4 اسرائیلیوں پر الزام عائد کر دیا گیا۔

اسرائیلی جیل میں فلسطینی صحافی العتیق کی بھوک ہڑتال کو 48 روز گزر گئے۔ دو روز سے کومے میں ہیں۔ حالت تشویشناک ہو گئی۔ ادھر غرب ادن میں اسرائیلی فوج نے کریک ڈاؤن کرکے 12 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ خواتین اور بچوں پر تشدد کیا۔ اسرائیلی عدالت نے بیت المقدس کی رہائشی سامیہ موسیٰ کی حراست میں ایک ماہ 10دن کی توسیع کر دی۔ جرمنی اسرائیل کے جنگی ڈرون طیارے خریدے گا۔

جرمن اخبار کے مطابق برلن حکومت کا اسرائیل کے ہیرون ٹی پی طرز کے ڈرون طیارے خریدنے کا ارادہ ہے۔ یہ ڈرون طیارے جاسوسی کے علاوہ ضرورت پڑنے پر میزائل داغنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ہیرون ٹی پی ایک عارضی حل کے طور پر خریدے جا رہے ہیں، تاہم بعد میں انہیں ایسے ڈرون طیاروں سے بدل دیا جائے گا، جو مکمل طور پر جنگی صلاحیت رکھنے کے قابل ہوں گے۔ یہ ڈرون طیارے فرانس اور اٹلی کے تعاون سے تیار کیے جا رہے ہیں اور 2025 تک دستیاب ہوں گے۔