خواتین کی فلاح وبہبود۔ حکومت کی اولین ترجیح

Women Welfare

Women Welfare

تحریر: ناظم الدین
خواتین اور بچوں کی فلاح وبہبود اور ان کا تحفظ حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔بدقسمتی سے قیام پاکستان کے بعد ملک کو قائداعظم اور شاعر مشرق کی تعلیمات کے مطابق ایک عوامی اورفلاحی مملکت بنانے کی بجائے یہاں ایسی سیاسی اور معاشی پالیسیاں بنائی گئیں جن کے نتیجہ میں تمام ملکی وسائل اور زندگی کی تمام سہولتیں محض Elite طبقے تک سمٹ کر رہ گئیں۔ اس سنگین صورت حال کے خاتمے اور معاشرے کے پسماندہ ،کم وسیلہ اور روایتی طور پر نظر انداز کئے گئے ،طبقات کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کرنے کے لئے حکومت نے خواتین اور بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ حکومت پنجاب نے غریب اور کم آمدنی والے افراد کو معاشی اور معاشرتی تحفظ فراہم کرنے کے لئے حال ہی میں ”پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی” قائم کی ہے یہ اتھارٹی آئندہ مالی سال میں -2 ارب روپے کی لاگت سے اپنے پہلے منصوبے کا آغاز کررہی ہے

جس کے تحت صوبے میں معذورافراد کی امداد اور ان کی معاشی اور سماجی بحالی کے لئے ماہانہ وظائف دئیے جائیں گے۔حکومت نے لاوارث اور بے سہارا بچوں کو تحفظ اور بہتر ماحول فراہم کرنے کے لئے مختلف شہروں میں چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ قائم کررہی ہے۔ رحیم یار خان میں زیر تعمیر انسٹی ٹیوٹ رواں مالی سال میں مکمل ہو جائے گا جبکہ بہاولپور اور ساہیوال میں 26 کروڑ روپے کی لاگت سے چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر شروع ہو چکی ہے۔ اس کے علاووہ حکومت سپیشل افراد کی فلاح وبہبود پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ اس وقت صوبہ بھر کے 250 اداروں میں تقریبا29 ہزار خصوصی طلبا وطالبات تعلیم حاصل کرہے ہیں جنہیں مفت رہائش،کھانے ،امدادی آلات اور یونیفارم کے علاوہ وظائف بھی دئیے جارہے ہیں۔

ہماری آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ کوئی بھی معاشرہ خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔حکومت پنجاب کے آئندہ میزانیے میں خواتین کی فلاح و بہبود پر ترقیاتی بجٹ سے مجموعی طور پر 32 ارب16 کروڑ روپے صرف کئے جائیں گے۔سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لئے پندرہ فیصد کوٹہ اور عمر کی حد میں 3 سال کی رعایت اور ملازمت پیشہ خواتین کے لئے ڈے کیئر سنٹرز اور ہوسٹلوں کا قیام حکومت کی اسی پالیسی کی آئینہ دار ہے۔ نئے مالی سال 2015-16 میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے سالانہ ڈویلپمنٹ پروگرام کا کل تخمینہ806.808 ملین روپے ہے جس سے جاری اورخواتین وبچوں کی فلاح وبہبود کی سکیموں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔جس میں قصر بہبود فیصل آباد100 ملین روپے،دستکاری سکولوں کا قیام(بیدیاں،کاہنہ ،ہلوکی)26.985 ملین روپے۔ خواتین پر تشدد کے خلاف ملتان میں بنائے جانے والا سنٹر100 ملین روپے سے تعمیر کئے جائیں گے تاکہ خواتین اور بچیوں، بزرگ شہریوں کو ہر قسم کی تعلیم اور تحفظ حاصل ہو سکے۔

Hafizabad

Hafizabad

صوبے کے مختلف شہروں حافظ آباد، شیخوپورہ، قصور، پاکپتن، ملتان،لودھراں اور لیہ میں 291.714 ملین روپے کی لاگت سے شیلٹر ہومز کا جال بچھایا جائے گا جہاں لاوارث بے سہارا خواتین کو محفوظ چھت دستیاب ہو سکے گی۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد شہید بے نظیر بھٹو سنٹر برائے خواتین کو محکمہ سوشل ویلفیئر78 ملین روپے کی لاگت سے آپریشنل کرے گا۔ اسی طرح صوبہ بھر میں قائم سوشل ویلفیئر کے تمام اداروں جن میں دارالامان،صنعت زار،دارالفلاح کی بائونڈری وال کی تعمیر20 ملین روپے کی لاگت سے عمل میں لائی جائے گی۔محکمہ سماجی بہبود پنجاب نے رواں مالی سال کے دوران جاری منصوبے جن میں قصر بہبود سیالکوٹ،مظفر گڑھ،چلڈرن ہوم فیصل آباد،بیکر ہوم لاہور،ڈرگ ری ہیبلٹیشن سنٹر ملتان، انڈسٹریل ہوم ملتان پہلے ہی یہ سکیمیں اپنی منزل کی طرف تیزی سے کامیابی کی طرف گامزن ہیں۔

نئے مالی سال میں سپیشل افراد کی فلاح و بہبودکے لئے ساڑھے 3 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے جبکہ ترقیاتی اور غیرترقیاتی اخراجات کے لئے مزید 78 کروڑ بھی فراہم کئے جائیں گے۔ جس سے لیہ’ بہاولپور’ بھکر اور ملتان میں سپیشل ایجوکیشن سینٹرز تعمیر ہوں گے۔ جوہرٹائون لاہور میں قوت سماعت سے محروم بچوں کے لئے سرکاری’ قومی سپیشل ایجوکیشن مرکز میں سپیچ تھراپی یونٹ قائم ہو گا۔ 9 سپیشل ایجوکیشن مراکز کو اپ گریڈ کیا جائے گا ۔ پنجاب میں آئندہ مالی سال میں کم وسیلہ افراد کو بلاسود قرضے فراہم کرنے کے لئے مزید 2ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے بلاسود قرض لے کر کاروبار کرنے والوں کی تعداد 10لاکھ سے بڑھ جائے گی۔

حکومت پنجاب بے روزگار مردوخواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی کے لئے اپنا روزگار سکیم کے تحت گاڑیاں فراہم کر رہی ہے۔ حکومت پنجاب کی طرف سے اس بجٹ کے لئے 6 ارب 37 کروڑ روپے کی سبسڈی موجودہ میزانیے میں فراہم کی جائے گی۔ حکومت پنجاب بے روزگار مردوخواتین کو باعزت روزگار کی فراہمی کے لئے اپنا روزگار سکیم کے تحت گاڑیاں فراہم کر رہی ہے۔ حکومت پنجاب کی طرف سے اس بجٹ کے لئے 6 ارب 37 کروڑ روپے کی سبسڈی موجودہ میزانیے میں فراہم کی جائے گی۔

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف پنجاب کو محفوظ’ اقتصادی طور پر متحرک’ صنعتی طور پر ترقی یافتہ اور علم کی بنیاد پر پھلتا پھولتا صوبہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقتصادی نشوونما کے لئے پنجاب میں خصوصی حکمت عملی برائے 2014-18ء مرتب کی گئی۔ جس کے تحت 2018ء میں پنجاب کے لئے 8فیصد سالانہ اقتصادی نشوونما’ دگنی نجی سرمایہ کاری’ سالانہ 10لاکھ ملازمتوں کی گنجائش’ 20لاکھ ہنر مند گریجوایٹس’ برآمدات میں سالانہ 15فیصد اضافہ’ ملینیم ڈویلپمنٹ گولز اور پائیدار ترقی کے علاوہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے اہداف شامل ہیں۔ اقتصادی حکمت عملی سے انسانی سرمائے اور مہارتوں میں ترقی ہو گی۔ ادارہ جاتی اصلاحات ‘ بہتر حکمرانی’ منصفانہ علاقائی ترقی’ برآمدات پر مرکو ز نشوونما’ پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور صنفی حساسیت کو مرکزی دھارے کا حصہ بنانے جیسے کلیدی نتائج شامل ہیں۔

تحریر: ناظم الدین