سو لفظوں کی کہانیاں ۔۔۔ چھیاسی سے نوے

Short Stories

Short Stories

تحریر : سید انور محمود
سو لفظوں کی کہانی نمبر 86۔۔۔۔ کچراری ۔۔۔۔۔۔
ہم کراچی کو کچراری کہتے ہیں
آج میرئے گھر کے قریب سے کچرئے سے بھرا ہوا ایک ٹرک گذرا
مجھ سمیت سارئے لوگ سڑی ہوئی بدبو سے بھرئے
اس کچرئے کے ٹرک کو آنکھیں پھاڑپھاڑ کر دیکھ رہے تھے
جو نہ دیکھ پائے ہم نے ان کوکہا یقین کریں
ہم نے خود کچرئے کے ٹرک کو دیکھا تھا
کافی دیر علاقے کے لوگ اس بدبو سے لطف اندوز ہوتے رہے
گلستان جوہر کے رہنے والوں آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو
ائے اہل وطن کراچی کو کچرئے میں ڈوبتے ہوئے دیکھ کر
اب ہم کراچی کو کچراری کہتے ہیں

سو لفظوں کی کہانی نمبر 87۔۔۔۔سولہ دسمبر ۔۔۔۔۔۔
دو خواتین پہلی بار میرئے آفس میں ایک دوسرئے سے ملیں
تھوڑی دیر کےلیے آفس سے باہر گیا ،واپس آیا
دیکھا دونوں گلے مل کررو رہیں ہیں
میں نے پوچھا، کیوں رو رہی ہیں؟
ایک نے کہا آج سولہ دسمبر ہے
ہم اپنے بچوں کےلیے رو رہے ہیں
پہلی ماں بولیں سولہ دسمبر 1971 کو مکتی باہنی کے دہشتگردوں نے
میرئے بچوںکومیرئے سامنے مار ڈالا تھا
دوسری ماں کا کہنا تھا سولہ دسمبر 2014 کو میں نے اپنے بچوں کو اسکول بھیجا تھا
طالبان دہشتگردوں نے انہیں مار ڈالا
سولہ دسمبر دو مرتبہ پاکستانی ماوں کی گودیں اجاڑ چکا ہے

PIA

PIA

سو لفظوں کی کہانی نمبر 88۔۔۔۔بکرئے کی قربانی ۔۔۔۔۔۔
خواتین وحضرات میں پی آئی ائے کی پرواز پی کے 731
کا کپتان اللہ بچایا آپ سے مخاطب ہوں
پرواز جدہ جانے کےلیے تیار ہے
اس پرواز کے قصائی بکروں کے ساتھ جہاز کے قریب پہنچ چکے ہیں
دس منٹ کے بعد
خواتین وحضرات کپتان اللہ بچایا آپ سے دوبارہ مخاطب ہے
ہمارئے قصائی صاحبان بکرئے تو لے آئےلیکن چھریاں گھر بھول آئے
گھر سےچھریاں لانے میں وقت لگے گا
پی آئی اے اپنے مسافروں کی حفاظت کےلیے
کسی بھی پرواز کوبکرئے کی قربانی کے بغیر نہیں اڑاتی
پی کے 731 اپنے وقت مقررہ سے ڈھائی گھنٹے بعدروانہ ہو گی

سو لفظوں کی کہانی نمبر 89۔۔۔۔’پٹا‘ ۔۔۔۔۔۔
ایک اشتہار ’پٹا‘ کی جانب سے
کیاآپ کا بغیر کسی وجہ کے لڑنے کا دل چاہ رہا ہے؟
کیا آپ کسی کو بھی گالی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں؟
کیا آپ میڈیا کے نمایندوں کو گالیاں
اور خاص کر خواتین ورکرس کوبہودہ اشارئے کرکے تنگ کرنا چاہتے ہیں؟
کیا اپنے سیاسی رہنما کے علاوہ باقی رہنماوں کے ساتھ سوشل میڈیا پرگالم گلوچ کرنا چاہتے ہیں؟
کیاآپ اپنے سے چار سال بڑئے کو بوڑھا اور خود کوجوان کہنا چاہتے ہیں؟
کیا کسی کو ’اوئے ‘کہہ کرمخاطب کرنا چاہتے ہیں؟
تو پھر دیر کیوں؟
آج ہی ہماری بدتمیز پارٹی ’پٹا‘ میں آجائیے

سو لفظوں کی کہانی نمبر 90۔۔۔۔باپ کا مال ۔۔۔۔۔۔
ہم سب اکثریہ سوال کرتے ہیں کہ
کیا یہ تمارئے باپ کا مال ہے؟
آج جب میں نے اس سے کہا کہ یہ ٹی وی بیچ دو
دو ٹوک الفاذ میں جواب دیا ’’جی نہیں یہ نہیں بکےگا‘‘
سارا دن سوچتا رہا کہ کتنا مجبور ہوں
اس سے یہ نہیں پوچھ سکتا
کیا یہ تمارئے باپ کا مال ہے؟
مجھےمعلوم ہے وہ کیا جواب دیگا
جی یہ آپ کے باپ کا مال نہیں ہے
یہ میرئے باپ کا مال ہے
وہ کہہ سکتا ہے کیونکہ وہ اس کے باپ کا مال ہے
جو کہہ رہا ہے وہ میرا بیٹا ہے

Syed Anwer Mahmood

Syed Anwer Mahmood

تحریر : سید انور محمود